
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اگر ہم ماضی میں رہیں گے تو آگے نہیں بڑھ سکیں گے، ہمیں ماضی کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھنا چاہیے۔
شینزن میں پاک چائنہ بزنس فورم کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ چین کا دورہ کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے، چین کو شاندار بزنس کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دیتا ہوں، چین ہمارا سب سے قریبی اور بہترین دوست ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی شہر شینزن کی ترقی ہمارے لیے مشعل راہ ہے، آج پاکستانی معیشت کا چین کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں، چین کے چہرے سے کرپشن کا بدنماداغ ختم کیاگیا، پاکستان بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کررہا ہے۔ پاکستان میں کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے لیے بزنس کونسل قائم کی۔ پاکستان میں اسٹرکچرل تبدیلیوں پرکام شروع کردیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ چین مختصر وقت میں دنیا کی دوسری بڑی معیشت، فوجی طاقت بن گیا، دنیا کو چین کی ترقی سے سیکھناچاہیے، اب دوطرفہ بات چیت کےذریعے آگے بڑھنے کاوقت ہے، چین کی ترقی ہم سب کیلئے قابل تقلید مثال ہے۔ چینی عوام اورقیادت کسی دباؤمیں نہیں آئی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ 2017 میں چیئرپرسن چینی ایگزم بینک سےملاقات کی، چیئرپرسن نے پنجاب کے ترقیاتی کاموں پرمجھے شہبازاسپیڈکانام دیا۔ پنجاب اسپیڈ کو پاکستان اسپیڈ میں تبدیل کریں گے۔
تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ مہنگائی پاکستان میں بڑا مسئلہ ہے، مہنگائی کی شرح میں واضح کمی آئی ہے، پاکستان کے تمام معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں،
محمد اورنگزیب نے کہا کہ رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے کم رہے گا، مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہوکر 11 فیصد تک آگئی ہے، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں تیزی سے کم ہو رہی ہے، شرح سود کے معاملے پر ہمیں رواں سال دیکھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرنسی چند ماہ میں مستحکم ہوئی ہے، حکومت کی اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز ہے، پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ، سرمایہ کاروں کا اعتماد ہے، شرح سود کے معاملے پر رواں سال دیکھنا ہوگا۔