شہری موبائل ایپ کے ذریعےCNIC بنواسکیں گے

نجدید ترین پاک آئی ڈی موبائل ایپ متعارف ، ایپ نادرا کی کامیابیوں میں بھی ایک نیا اضافہ ثابت ہوگی، چیئرمین نادرا

موبائل ایپ سے شناختی کارڈ بنوانے کی درخواست کسی بھی جگہ سے دی جا سکے گی، دستاویزات بھی اپ لوڈ کروائی جا سکیں گی

شہری شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات کیلئے تمام کارروائی موبائل پر مکمل کر سکتے ہیںشناختی کارڈ یا دستاویزات گھر پر منگوا سکتے ہیں

تصویر، فنگر پرنٹس اور ڈیجیٹل دستخط بھی آن لائن درخواست میں شامل ہوسکیں گے،ایپ شہریوں کےلئے بے پناہ سہولت کا باعث بنے گی

اسلام آباد: (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی شہری موبائل ایپ کے ذریعے شناختی کارڈ بنواسکیں گے، نادرا نے نئی پاک آئی ڈی موبائل ایپلکیشن متعارف کروادی۔نادرا کا کہنا ہے کہ موبائل ایپ سے شناختی کارڈ بنوانے کی درخواست کسی بھی جگہ سے دی جا سکے گی، نئی ایپلکیشن پر دستاویزات اپ لوڈ کروائی جا سکیں گیچیئرمین نادرا طارق ملک کے مطابق ایپ کے ذریعے شہری شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات کیلئے تمام کارروائی موبائل فون پر ہی مکمل کر سکتے ہیں، شہری شناختی کارڈ یا دستاویزات اپنے گھر پر منگوا سکتے ہیں۔طارق ملک نے بتایا کہ موبائل ایپ میں دستاویزات کی شناخت کا نظام اور بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت بھی شامل ہے، شہری ضروری دستاویزات موبائل ایپ کے ذریعے اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔چیئرمین نادرا کے مطابق تصویر، فنگر پرنٹس اور ڈیجیٹل دستخط بھی آن لائن درخواست میں شامل کر سکتے ہیں، یہ اقدام ڈیجیٹل پاکستان کے مقاصد کے حصول میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔طارق ملک نے کہا کہ یہ موبائل ایپ تمام پاکستانی شہریوں کے لئے بے پناہ سہولت کا باعث بنے گی، موبائل ایپ نادرا کی کامیابیوں میں بھی ایک نیا اضافہ ثابت ہو گی۔چیئرمین نادرا کے مطابق پاکستان ایک سے زیادہ بائیومیٹرک اور دستاویزات جمع کرانے جیسی سہولیات آن لائن متعارف کرانے والا پہلا ملک بن چکا ہے، ایپ کی تیاری میں کنٹیکٹ لیس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

8 comments on “شہری موبائل ایپ کے ذریعےCNIC بنواسکیں گے

  1. کیا خوب یہ ایک اھم پیش رفت جوپاکستان کے مفاد اور خاصکر مسافر حضرات اندرونی وبیرونی کے سہولیات پر مشتمل اور نادراڈیپارٹمنٹ کیلئے شاندار کارگردگی پر مبارک باد کے مستحق ھیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*