ہم نے ملک بچا لیا

اتحادی حکومت نے اپنی سیاست ملک کو بچانے کیلیے داؤ پر لگائی اور ایک جماعت نے سیاست کے لیے ملک کو داؤ پر لگادیا، شہبازشریف

ریاست پاکستان سب سے پہلے، باقی معاملات بعد میں ہیں لیکن بد قسمتی سے ایک طبقہ مل بیٹھنے کے بجائے سڑکوں پر معاملات حل کرنا چاہتا ہے،دعوت کے باوجود ایک جماعت نے اجلاس میں شرکت نہیں کی

اگر ہم اپنے گھر کے حالات ٹھیک نہیں کریں گے تو کوئی دوسرا بھی مدد کو نہیں آئےگا، معاشی چیلنجز درپیش ہیں، انشااللہ جلد مشکلات سے نکل جائیں گے۔ ہاپنی انا اور پسند و نا پسند کو ایک طرف رکھ کر مل کر کام کرنا ہے

آئی ایم ایف سے معاملات 10 دن میں طے ہوجائینگے،،سلیے عالمی مالیاتی ادارے کی کڑی شرائط قبول کرنے کےلیے تیار ہوگئے ، ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق فیصلے کیے، ایپکس کمیٹی کے اجلاس ے خطاب

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ریاست پاکستان سب سے پہلے، باقی معاملات بعد میں ہیں لیکن بد قسمتی سے ایک طبقہ مل بیٹھنے کے بجائے سڑکوں پر معاملات حل کرنا چاہتا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاملات 8 سے 10 دن میں طے ہوجائیں گے اس لیے عالمی مالیاتی ادارے کی کڑی شرائط قبول کرنے کے لیے تیار ہوگئے۔ ایپکس کمیٹی اجلاس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت نے اپنی سیاست ملک کو بچانے کیلیے داو¿ پر لگائی ہے اور ایک جماعت نے سیاست کے لیے ملک کو داو¿ پر لگادیا۔ پاکستان کی سیاسی لیڈر شپ، دفاعی افسران سپہ سالار کی قیادت میں موجود ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بھی ایک طبقہ جو سڑکوں پر معاملات کا حل چاہتا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ ا?ئی ایم ایف سے معاملات جلد طے ہونے کی امید ہے، اس لیے عالمی مالیاتی ادارے کی کڑی شرائط قبول کرنے کے لیے تیار ہوئے۔شہباز شریف نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ملک بچانے کے لیے اپنی سیاست داو¿ پر لگائی، پاکستان کی سیاسی لیڈر شپ، دفاعی افسران، سپہ سالار کی قیادت میں موجود ہیں، بدقسمتی سے ایک جماعت نے دعوت کے باوجود اجلاس میں شرکت نہیں کی، وہ سڑکوں پر معاملات کا حل چاہتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے، اگر ہم اپنے گھر کے حالات خود ٹھیک نہیں کریں گے تو کوئی دوسرا بھی مدد کو نہیں آئے گا، پاکستان کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، انشااللہ جلد مشکلات سے نکل جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی انا اور پسند و نا پسند کو ایک طرف رکھ کر مل کر کام کرنا ہے، پاکستان کو اکنامک ٹائیگر بنانا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پشاور میں ُرمی پبلک سکول واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا، نیکٹا بذات خود ایک سرکاری ادارہ رہ چکا ہے، نواز شریف دور میں نیشنل ایکشن کمیٹی پلان پر تمام سٹیک ہولڈرز کو متحد کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں ہم نے ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق فیصلے کیے، کراچی میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش ا?یا، سکیورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*