ڈالر بے لگام

امریکی کرنسی کی قیمت میں یک دم 24 روپے کے اضافے سے یکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشنذیلیاں

ڈالر کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کے فیصلے سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 12 روپے اضافے سے 255روپے، انٹربینک میں 24.39 روپے کے اضافے سے 255.28 روپے کی سطح پر آگئی

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے اوپن ریٹ بتدریج بڑھنے کے امکانات ہیں،سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے ڈالر کی اڑان روکنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں،یکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن

امریکی کرنسی بے لگام ہونے کے اثرات مقامی مارکیٹوں پر بھی پڑیں گے، درآمدی اشیا مہنگی ہونے لگیں، بچوں کے دودھ، کاسمیٹکس ،ادویہ، ٹن پہک اشیا،گارمنٹس سمیت دیگر چیزوں کے نرخ بڑھ گئے

کراچی: (نیوزڈیسک)ایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے ڈالر کو آزاد کرکے مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کے فیصلے سے ڈالر کی قدر میں یک دم بڑا اضافہ ہوگیا۔ کرنسی کی دونوں مارکیٹوں میں امریکی کرنسی نے اونچی اڑان بھرلی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر نے لمبی چھلانگ لگائی اور ڈالر کی قدر 12 روپے کے اضافے سے 255روپے کی سطح پر آگئی۔انٹربینک میں بھی ڈالر کی قدر 24.39 روپے کے اضافے سے 255.28 روپےکی سطح پر آگئی۔مارکیٹ میں ڈالر کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے اس بات کا پہلے ہی امکان تھا کہ ڈالر کے اوپن ریٹ 250 روپے کی سطح سے اوپر چلے جائیں گے، دوسری طرف امریکی کرنسی کے نرخ بڑھنے سے ملک میں مہنگائی کا ا یک نیا طوفان آجائے گا اور ڈالر کےبے لگام ہونے کے اثرات مقامی مارکیٹوں پر بھی پڑیں گے، درآمدی اشیا مہنگی ہونے لگیں، بچوں کے دودھ، کاسمیٹکس ،ادویہ، ٹن پہک اشیا گارمنٹس،زیورات سمیت دیگر چیزوں کے نرخ بڑھ گئے´۔۔زرمبادلہ بحران کے سبب جولائی سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ پر مستقل دباو¿ کا شکار ہے۔ جس پر قابو پانے کی غرض سے ایکس چینج کمپنیوں نے ازخود ڈالر کی قدر کو منجمد کرتے ہوئے معمولی نوعیت کا اضافہ کرتے رہے لیکن اس کیپ کے نتیجے میں گرے مارکیٹ وجود میں آئی جہاں ڈالر وافر مقدار میں تو دستیاب تھے لیکن اس مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت قانونی اوپن مارکیٹ کی نسبت 15 سے 20روپے زائد ہوگئی تھی۔ڈالر کے نہ صرف طلبگاروں بلکہ فروخت کنندگان نے بھی زائد قیمت حاصل کرنے کے لیے اسی گرے مارکیٹ کا رخ کرلیا تھا جس نے اوپن کرنسی مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کیا جہاں ڈالر کے طلبگاروں کی جانب سے ڈیمانڈ تو نظر آرہی تھی لیکن فروخت کنندگان اوپن مارکیٹ کا رخ نہیں کررہے تھے۔اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکس چینج کمپنیوں نے گزشتہ شب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کو آذاد کرتے ہوئے فری مارکیٹ میکینزم پالیسی اختیار کرلی۔ذرائع کا کہناہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے اوپن ریٹ بتدریج بڑھنے کے امکانات ہیں۔ اس ضمن میں ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چئیرمین ملک بوستان نے بتایا کہ ڈالر کی عدم دستیابی کے سبب ایکسچینج کمپنیوں نے بدستور ڈالر کی قدر کو آزاد رکھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ڈالر کی سپلائی نہیں ہے لہذا ہم اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان روکنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*