آٹا بحران سنگین، حصول مشکل

کراچی سمیت ملک بھر میں آٹے کے نرخوںمیں 20روپے فی کلو کااضافہ

ملک میں آٹے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، من مانے نرخوں پر فروخت

کراچی میں آٹا 20 روپے اضافے کے بعد 160 روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے

کراچی ( نیوز ڈیسک) کراچی سمیت ملک بھر میں آٹے اور گندم کا بحران انتہائی شدت اختیار کرگیا ہے اور فی کلو آٹے کے نرخ 160روپے فی کلو تک جاپہنچے ہیں،تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آٹے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور ہر شہر میں من مانی قیمت پر فی کلو آٹا فروخت کیا جارہا ہے، لاہور میں چکی کا آٹا 10 روپے مزید مہنگا ہونے کے بعد 160 روپے فی کلو جبکہ پنجاب میں 15 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 2155 روپے تک پہنچ گئی۔کراچی میں آٹا 20 روپے اضافے کے بعد 140 روپے فی کلو سے 160 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے جبکہ اسلام آباد اور پشاور میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 1500 روپے فی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے اور کوئٹہ میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 2800 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔اس صورتحال کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں سستے آٹے کے حصول کے لیے لمبی لمبی لائنیں لگنے لگی ہیں اور مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے عوام خوار ہو کر رہ گئے جبکہ کئی مقامات پر دھکم پیل اور بھگدڑ سے حادثات پیش آنے کے ساتھ عوام میں جھگڑوں کی اطلاعات بھی سامنے آّرہی ہیں، میرپورخاص میں بھگڈر کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک، نوابشاہ میں تین افراد زخمی ہوئے۔ مظفر گڑھ میں سستا آٹا پوائنٹ پر مخصوص لوگوں کو آٹے کی فراہمی پر عوام نے احتجاج کیا اور مرکزی شاہراہ کو بند کر کے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔دوسری طرف¿گندم اور آٹا مارکیٹ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں جاری بحران کی وجہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے امپورٹڈ گندم ضروریات کا غلط تخمینہ اور وفاقی حکومت کی جانب سے تاخیر کے ساتھ گندم امپورٹ کرنا ہے۔بحران کے خاتمہ کے لیے مزید تاخیر کیے بغیر فلورملز کا یومیہ کوٹہ 2 برس پہلے کی سطح یعنی 24 ہزار ٹن سے زیادہ کرنا پڑے گا اور آنے والے رمضان پیکیج کے لیے 2 لاکھ ٹن گندم بچانے کے لیے حیلے بہانوں کو ترک کرنا ہوگا بصورت دیگر نجی گندم کی قیمت 6 ہزار روپے فی من اور نجی آٹا تھیلا کی قیمت3 ہزار روپے تک پہنچ سکتی ہے۔دریں اثنابلوچستان کے وزیر برائے خوراک نے انکشاف کیا ہے کہ صوبے میں گندم کا اسٹاک مکمل ختم ہوگیا جس کے بعد آٹا بحران مزید شدت اختیار کررہا ہے۔بلوچستان کی گندم بحران سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہوئے وزیر خوراک زمرک اچکزئی نے کہا کہ گندم کا اسٹاک نہیں بچا، بحران مزید شدت اختیار کررہا ہے، 2 لاکھ بوری گندم میں سے 10 ہزار بوریاں موصول ہوئی ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب سے 6 لاکھ گندم بوریاں فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے یقین دہانی کرائی مگر وعدہ پورا نہیں ہوا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*