کراچی میں شہریوں میں ویکسی نیشن کا رحجان کم ہو گیا، محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بھی ماس ویکسی نیشن سینٹرز میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطاق ماس ویکسی نیشن سینٹر ایکسپو اور ڈاؤ میں 10 روز سے ویکسی نیشن کا عمل معطل ہے۔
سیںٹرز کا عملہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر کئی روز سے سراپا احتجاج ہے جبکہ حکومتی بے حسی بھی برقرار ہے۔
اس حوالے سے وزیر صحت عزرا پیچوہو کا کہنا ہےکہ ماس ویکسی نیشن سینٹر محکمہ صحت سندھ کی ترجیح نہیں رہے ، اب ہم گھر گھر جا کر ویکسی نیشن کو ترجیح دے رہے ہیں ۔
ذرائع کے مطابق 9 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ایکسپو اور ڈاؤ کا عملہ سراپا احتجاج ہے، ڈیٹا آپریٹر، ویکسی نیٹرز سمیت آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈھائی سو ملازمین ہڑتال پر ہیں۔
سراپا احتجاج عملے کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں کے چیک اور کانٹریکٹ لیٹر فراہم کئے جائیں۔
اب کورونا ویکسین لگانے والی ٹیمیں گھر گھر جائیں گی، اسد عمر
اسد عمر کا کہنا ہےکہ کوروناسےبچاؤکیلئےویکسی نیشن ضروری ہے،اب ملک بھر میں 55 ہزارٹیمیں گھر گھر جاکر ویکسی نیشن کریں گی۔
گزشتہ روز سربراہ این سی اوسی اسدعمر نے کورونا کی پانچویں لہر کی شدت اور ویکسی نیشن کی صورتحال پر میڈیا بریفننگ دیتے ہوئے کہاکہ عوام کی بڑی تعداد بوسٹرڈوزلگواچکی ہے،عوام ہرصورت ویکسی نیشن کرائیں، دوہفتوں میں ساڑھے 3 کروڑ سے زائد افراد کی ویکسی نیشن کا ٹارگٹ ہے۔