کراچی میں خواتین کی پیسہ بچت کی روایتی کمیٹیوں (بی سی)کی اسکیم میں مبینہ فراڈ سامنے آیا ہے۔ 117 کمیٹیوں کےکروڑوں روپے جمع کرنے والی خاتون نےکمیٹیاں واپس کرنے سے معذوری کا اظہار کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں آن لائن کمیٹی ڈالنے والوں کے کروڑوں روپے ڈوب گئے۔ متاثرین نے کمیٹی ڈالنے والی خاتون سدرہ کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ سدرہ مبینہ طور پر کروڑوں روپے سے زائد کی کمیٹیاں چلارہی تھی اور گزشتہ 3 سال سے آن لائن کمیٹی ڈال رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بینکنگ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی جمع کرنے والی خاتون سدرہ حُمید کے نجی بینک اکاؤنٹ سے رقم نکال لی گئی، کروڑوں روپے جمع کرنے والی خاتون کے بینک اکاؤنٹ میں صرف 24 ہزار روپے موجود ہیں۔
کمیٹی ممبر کا کہنا ہے کہ خاتون کو کمیٹی ڈالنے والوں کے اندازاً 24 کروڑ روپے واپس کرنے ہیں، خاتون اب پیسہ واپسی کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا کہہ رہی ہے۔
سدرہ نے سوشل میڈیا پر کمیٹی ڈالنے والی خواتین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ فراڈ نہیں ہوں، کہیں نہیں بھاگ رہی، کچھ وقت میں پیسے لوٹا دونگی۔ سدرہ نے سوشل میڈیا پر ہی18افراد کو پیسے لوٹانے کا بھی دعویٰ کیا۔