کراچی: کلفٹن کے ساحل پر اونٹ، گھوڑوں کی سواری پر پابندی

کلفٹن ساحل کے ساتھ ساتھ پیدل چلنے کر کھلے علاقے میں پہنچنے پر اِدھر اُدھر چھوٹے منتشر شیڈز، بڑی تعداد میں اونٹ اور چند گھوڑے پیروں میں لوہے کی لمبی رسی سے بندھے نظر آتے ہیں۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق متعدد اونٹ ریتلی مٹی میں اُگنے والی کانٹے دار جھاڑیاں چباتے اور کچھ اونٹ اپنی پیاس بجھاتے نظر آتے ہیں۔

اونٹوں کے لیے صاف پانی رکھنے کے لیے پلاسٹک کی ری سائیکل شدہ کلر کرنے والی پیلے رنگ کی بالٹیاں یا صاف کے گئے نیلے رنگ کے کیمیکل کے ڈرم استعمال کے جاتے ہیں۔

آج کل اونٹوں کا زیادہ استعمال نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر وقت کھلے آسمان کے نیچے کھاتے پیتے گزرتا ہے، جن کی ان کے غریب مالکان چھوٹے ہوادار عاضی شیڈز سے دیکھ بھال کرتے ہیں۔

حالیہ دنوں میں ساحل سمندر پر اونٹ یا گھوڑا سواری کی اجازت نہیں ہے، جس کے باعث ان کی معمولی آمدنی کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

اپنے 5 سالہ اونٹ کو جھاڑیاں چباتا دیکھ کر ثمر گل نے ڈان کو بتایا کہ کم از یہ مفت ہے، ورنہ مجھے ہر ہفتے اونٹ کے کھانے پر 4 ہزار روپے اورپانی پر 5 سو روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*