
کراچی کے علاقے ناظم آباد میں گھریلو ملازمہ نے ڈکیتی کی واردات میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر گھر کا صفایا کردیا، ڈاکو لاکھوں مالیت کی نقدی اور زیورات لوٹ کر فرار ہوگئے۔
متاثرہ خاتون خانہ فرح نے اپنے گھر میں ہونے والی ڈکیتی کی واردات کی تفصیلی روداد سنائی۔
ناظم آباد میں ڈکیتی کا واقعہ گزشتہ دنوں برتنوں کے تاجر کے گھر پر پیش آیا، خاتون خانہ فرح نے بتایا کہ انہوں نے واردات سے کچھ روز قبل ایک جمیلہ نامی عورت کو گھریلو ملازمہ رکھا تھا۔
فرح نے بتایا کہ میرے شوہر اپنے کاروبار کی ساری رقم میرے پاس لاکر میں رکھواتے تھے جس کی چابی میں اپنے دوپٹے سے باندھ کر رکھتی تھی، جس کا علم اس ملازمہ جمیلہ کو ہوگیا جس کے بعد اس نے واردات کا پروگرام بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن جمیلہ بہت دیر سے آئی لیکن آنے کے بعد دروازہ اندر سے بند نہیں کیا اور روزانہ کی طرح کام کرنا شروع کردیا تھوڑی ہی دیر بعد دروازہ زور سے کھولنے کی آواز آئی جیسے کسی نے لات مار کر کھولا ہو۔
میں نے دیکھا کہ دو ڈاکو میرے کمرے کے اندر داخل ہوئے اور میرے اور بیٹی کے شور کرنے پر ایک زور دار تھپڑ میرے منہ پر مارا جس کی تکلیف کا احساس آج بھی مجھے شدت سے ہوتا ہے، فرح نے کپکپاتے ہوئے ہونٹوں سے بتایا کہ انہوں نے میری بچی کے گلے پر چھری رکھ کر کاٹنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
فرح کا کہنا تھا کہ انہوں نے سب سے پہلے میرا دوپٹہ کھینچا اور اس سے بندھی چابی نکال کر سب کچھ لوٹ لیا، پھر ڈاکوؤں نے دونوں موبائل فون مانگے، میں حیران تھی کہ ان کو میرے دو موبائلوں کا کیسے علم ہوا۔
واردات کے بعد جب میں نے پریشانی کے عالم میں جمیلہ کو آواز دی تو وہ بھی غائب تھی، جس کے بعد علم ہوا کہ وہ ان سے ملی ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے میں اپنے گھر کا کام خود کرتی ہوں پھر کوئی ماسی نہیں رکھی۔