ایف بی آر کا کراچی ایئرپورٹ پر بڑا آپریشن65 کروڑ روپے مالیت کی الیکٹرانکس اسمگلنگ اور ٹیکس چوری پکڑ لی گئی

کراچی (رپورٹ عرفان فاروقی) وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر کروڑوں روپے مالیت کی الیکٹرانکس اسمگلنگ اور ٹیکس چوری کا بڑا اسکینڈل بے نقاب کر دیا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی میسرز جیریز ڈاناتا اور بعض درآمد کنندگان کی ملی بھگت سے مہنگا ترین الیکٹرانکس سامان جعلی گیٹ پاسز کے ذریعے بغیر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کیے کلیئر کیا جا رہا تھا۔


ذرائع کے مطابق اسمگل کیے گئے سامان میں لیپ ٹاپس، آئی پیڈز، آئی فونز، میک بکس، پلے اسٹیشنز اور میموری کارڈز شامل ہیں۔ ایف بی آر کو خفیہ اطلاع ملنے پر بروقت کارروائی کی گئی اور 10 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی ایک بڑی کھیپ کو ضبط کر لیا گیا۔ اس حوالے سے دو ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں جبکہ جیریز ڈاناتا کا عملہ بھی گرفتار کیا گیا ہے۔


ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ دبئی کی کمپنی پیر جیلانی جنرل ٹریڈنگ ایل ایل سی سے بھیجی گئی 6 بڑی کھیپیں کراچی پہنچیں، ہر کھیپ کا وزن 900 سے 1000 کلوگرام تھا۔ یہ تمام سامان کسٹمز کے WeBOC سسٹم کو بائی پاس کرتے ہوئے جعلی گیٹ پاسز کے ذریعے کلیئر کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو 45 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔ اندازوں کے مطابق اب تک 65 کروڑ روپے مالیت کا سامان غیر قانونی طور پر کلیئر کیا جا چکا ہے۔


چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لانگڑیال اور ممبر کسٹمز شکیل شاہ نے اس واقعے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ قومی خزانے پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بروقت کارروائی نے بڑے اسکینڈل کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے اور یہ واضح پیغام ہے کہ کسٹمز کے نظام میں کسی قسم کی جعلسازی یا بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔
مزید تحقیقات جاری ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس اسکینڈل سے متعلق مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئیں گے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*