اسرائیلی حملے، دوحہ سربراہی اجلاس اور ’عرب نیٹو‘ کا خواب: کیا عرب اور مسلم دنیا ایک ساتھ کھڑی ہو گی؟

قطر پر اسرائیلی حملے کو ایک ہفتہ بھی نہیں ہوا اور دارالحکومت دوحہ میں عرب لیگ اور دیگر اسلامی ممالک کا مشترکہ اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اسے حسنِ اتفاق کہیں یا کچھ اور لیکن یہ اجلاس ’ابراہم ایکارڈ‘ کے دستخط کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ 2021 میں ہونے والے ابراہم ایکارڈ یا ابراہیم معاہدے کے نتیجے میں اسرائیل اور عرب ممالک نے معمول کے تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس اجلاس کا انعقاد ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب مشرق وسطیٰ کے ممالک اور اسرائیل کے درمیان سیاسی تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ اسرائیل کی غزہ میں جنگ اب تیسرے سال میں داخل ہو رہی ہے جبکہ خطے کے دیگر ممالک بھی اس کی تباہ کاریوں سے دوچار ہیں۔

گذشتہ ہفتے اسرائیل نے غزہ جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے والے قطر پر بھی حملہ کیا۔ اسرائیل اس سے قبل لبنان، ایران، یمن اور شام پر بھی حملے کر چکا ہے۔

اسرائیلی حملے کے باوجود دوحہ نے غزہ جنگ کو روکنے کے لیے قاہرہ اور واشنگٹن کے ساتھ اپنی کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*