
کراچی (خصوصی رپورٹ)کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) میں اے ڈی پی فنڈز کے تحت سنگین مالی بدعنوانی کا پردہ فاش ہوا ہے۔ معتبر ذرائع کے مطابق ادارے کے اندر جعلی بلوں کے ذریعے تقریباً 4 کروڑ 45 لاکھ روپے نکلوائے گئے، جو غیر قانونی طور پر خرد برد کیے گئے۔
تحقیقات سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ کے ایم سی کی سینئر ڈائریکٹر مہوش مٹھانی اور وینڈر عبدالباسط براہِ راست اس اسکینڈل میں ملوث ہیں۔ سرکاری کاغذی کارروائی میں جعل سازی کے ذریعے دونوں نے خطیر رقم اپنی جیب میں ڈال لی۔
مزید تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ عباسی شہید اسپتال کے لیے ایم آر آئی مشین کی مرمت کے نام پر 1 کروڑ 33 لاکھ روپے کا جعلی بل تیار کیا گیا۔ یہ بل ایم/ایس بایومیڈیکل اسٹار انٹرپرائزز کے ذریعے منظور کرایا گیا، حالانکہ حقیقت میں مشین کی کوئی مرمت نہیں کی گئی۔
زرائع کا کہنا ہے کہ یہ اسکینڈل عوامی فنڈز کے ضیاع اور ادارہ جاتی کرپشن کی سنگین مثال ہے۔ اس طرح کی جعل سازی سے نہ صرف عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہے بلکہ شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
ذرائع کے مطابق عباسی شہید اسپتال انتظامیہ اور ریڈیالوجی ڈپارٹمنٹ اس پورے عمل سے لاعلم رہا۔

