
کراچی (خصوصی رپورٹ) کراچی کی مرکزی شاہراہ، شاہراہِ فیصل، بدترین خستہ حالی کا شکار ہے۔ جگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ٹریفک حادثات کے خدشات بڑھ گئے ہیں، جبکہ شہریوں کو روزانہ اذیت ناک سفر کرنا پڑتا ہے۔
شہری حلقوں نے سوال اٹھایا ہے کہ میئر کراچی وہ فہرست جاری کریں جس میں بتایا جائے کہ 106 سڑکیں کون سی ہیں جہاں مرمتی کام شروع ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر مرکزی شاہراہوں کی یہ حالت ہے تو دیگر علاقوں میں صورتحال کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔
پیپلز پارٹی کی بلدیاتی کارکردگی پر بھی کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔
شہریوں نے کہا کہ برسوں سے وعدے اور اعلانات تو کیے جاتے ہیں مگر عملی طور پر ترقیاتی کام یا تو شروع ہی نہیں ہوتے یا پھر ادھورے چھوڑ دیے جاتے ہیں اور رقم خرد برد کرلی جاتی ہے-
ٹریفک ماہرین کا کہنا ہے کہ شاہراہ فیصل جیسے اہم روٹ پر گڑھوں اور کھڈوں کی موجودگی نہ صرف گاڑیوں کے نقصانات کا باعث ہے بلکہ ایمرجنسی حالات میں اسپتالوں تک رسائی بھی خطرناک حد تک مشکل بنا دیتی ہے۔
عوامی مطالبہ ہے کہ کراچی کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کو سیاسی نعرے نہیں بلکہ عملی منصوبہ بنایا جائے اور فوری طور پر شاہراہ فیصل سمیت دیگر مرکزی سڑکوں کی مرمت کی جائے۔
