
آئے روز نت نئے تنازعات میں گھِرے رہنے والے معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے توہینِ مذہب کے سنگین الزامات اور قانونی کارروائی کے بعد پاکستان چھوڑ دیا اور وی لاگنگ سے عارضی وقفے کا بھی اعلان کردیا۔
رجب بٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر اسلامی شخصیات کی توہین کی ہے، جس پر انکے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی۔
تازہ میڈیا رپورٹس کے مطابق رجب بٹ پاکستان چھوڑ کر نامعلوم مقام پر منتقل ہوچکے ہیں اور ان کی بیرون ملک روانگی نے سوشل میڈیا پر ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے۔
رجب بٹ نے جمعرات کی شب ٹک ٹاک پر لائیو سیشن کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ وہ وقتی طور پر وی لاگنگ کا سلسلہ روک رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں اپنی والدہ کی اجازت کے بغیر اب کوئی نیا وی لاگ اپلوڈ نہیں کروں گا، میری والدہ موجودہ حالات سے سخت پریشان ہیں اور وہ مجھے ایئرپورٹ تک چھوڑنے آئیں’۔
اگرچہ انہوں نے اپنی موجودہ لوکیشن ظاہر نہیں کی، تاہم انہوں نے اشارہ دیا کہ وہ ٹک ٹاک پر لائیو سیشنز جاری رکھیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ‘میں وی لاگنگ کو ہمیشہ کیلئے الوداع نہیں کہہ رہا، بس حالات بہتر ہونے کا انتظار کر رہا ہوں، میں نے کچھ وضاحتی ویڈیوز ریکارڈ کی ہیں، جنہیں مناسب وقت پر جاری کیا جائے گا’۔
رجب بٹ کیخلاف کیس
واضح رہے کہ لاہور کی ایک عدالت میں شہری کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ رجب بٹ نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں صحابہ کرامؓ کے بارے میں گستاخانہ زبان استعمال کی۔
درخواست گزار کے مطابق انہوں نے رجب بٹ کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) سے رجوع کیا، لیکن اب تک ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب رجب بٹ کسی قانونی تنازع میں پھنسے ہوں، گزشتہ چھ سے سات ماہ کے دوران وہ کئی تنازعات کی زد میں آ چکے ہیں۔
مئی میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انہیں اور ان کے ساتھیوں کو ایک نوجوان پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا، متاثرہ نوجوان نے بعدازاں قانونی کارروائی کے لیےپولیس سے رجوع کیا، تاہم رجب بٹ نے معافی مانگ لی اور اسے غلط فہمی قرار دیا، متاثرہ نوجوان کی جانب سے شکایت واپس لینے کے بعد معاملہ رفع دفع ہو گیا۔
اسی طرح ایک اور سنگین کیس میں رجب بٹ اور ان کے کزن سلمان حیدر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، سلمان حیدر پر ریپ، بلیک میلنگ اور غیر قانونی حبس بےجا میں رکھنے کا الزام عائد کیا گیا، جبکہ رجب بٹ پر شکایت کنندہ اور اس کی بہن کو حبس بےجا میں رکھنے میں معاونت کا الزام تھا۔
اس کیس میں رجب بٹ نے ضمانت حاصل کرلی، جبکہ سلمان حیدر کی عبوری ضمانت بھی منظور ہوئی۔
رجب بٹ اس وقت بھی شدید تنقید کی زد میں آئے جب انہوں نے اپنے پرفیوم کا نام ‘295’ رکھا، جو پاکستان کے توہینِ مذہب قانون کی دفعات میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے، شدید ردعمل اور تنقید کے بعد اُس وقت بھی انہوں نے عارضی طور پر ملک چھوڑ دیا تھا۔
اس سے قبل جنوری میں رجب بٹ کو اپنی شادی کے اگلے ہی روز شیر کے بچے کی غیرقانونی ملکیت اور اسلحہ کی نمائش پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
مزید برآں رجب بٹ معروف یوٹیوبر ڈکی بھائی اور ندیم نانی والا کے ساتھ ایک آن لائن پیڈ کورس پلیٹ فارم لانچ کرنے پر بھی سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور ٹرولنگ کا نشانہ بنے تھے۔
