
کراچی، 27 اگست 2025: یو این ویمن پاکستان نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) کے تعاون سے یوتھ کلائمٹ ایکشن انیشی ایٹو کا آغاز کیا۔ اس منصوبے کا مقصد نوجوانوں بالخصوص خواتین اور مقامی برادریوں کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے عمل میں فعال کردار دینا ہے۔
پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات سے دوچار ہیں۔ بڑھتا درجہ حرارت، غیر متوقع بارشیں، طویل خشک سالی، گلیشیئر کے پگھلنے اور سمندری سطح کے بلند ہونے سے نہ صرف لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں بلکہ انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ خواتین، نوجوان اور مقامی قبائل ان اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہیں لیکن پالیسی سازی میں ان کی نمائندگی محدود ہے۔
افتتاحی تقریب میں یو این ویمن پاکستان کے کنٹری ریپریزنٹیٹو جمشید کاظی نے کہا ہماری ترجیح ہے کہ موسمیاتی اقدامات صنفی مساوات اور مقامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے جائیں۔ اس انیشی ایٹو اور ‘کاپ اِن مائی سٹی’ جیسے منصوبوں کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں کو نہ صرف عالمی پلیٹ فارمز تک رسائی دی جا رہی ہے بلکہ انہیں بااثر کردار ادا کرنے کا موقع بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار نے اپنے خطاب میں کہا نوجوان ہی ہمارے ماحول کے اصل معمار ہیں۔ انہیں علم اور مہارت فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ نوجوان خواتین کو قیادت کے مواقع دینا نہ صرف ماحولیاتی اثرات کم کرنے میں مددگار ہوگا بلکہ معاشرتی ہم آہنگی اور ترقی میں بھی اضافہ کرے گا۔
تین روزہ اس پروگرام میں گلگت بلتستان، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ سے نوجوان رہنماؤں نے شرکت کی۔ شرکاء نے عملی تربیت، مختلف خطوں کے درمیان علم کا تبادلہ اور منصوبہ سازی میں حصہ لیا۔ تقریب میں ایئر کموڈور (ر) ریحان شوکت، مدثر مسعود (ماحولیاتی ماہر) اور ماہ رخ ممتاز حسین (صنفی فوکل پرسن) نے بھی شرکت کی۔
یہ انیشی ایٹو پاکستان کے پیرس معاہدے اور قومی سطح پر طے شدہ ماحولیاتی اہداف (NDCs) سے ہم آہنگ ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کے قائدانہ کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ نوجوانوں خصوصاً خواتین اور پسماندہ طبقات کو مرکزی حیثیت دے کر یہ اقدام پائیدار اور کمیونٹی پر مبنی ماحولیاتی حل کو فروغ دے گا۔
