کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے حکام کو اپنے ہی افسران غلط رپورٹس پیش کرنے لگے

کراچی(رپورٹ: کامران شیخ)

کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کو متعدد بار نشاندہی کے باوجود پاپوش نگر, اورنگ آباد, اور چاندنی چوک سمیت ملحقہ علاقے میں پانی کا مسلہ حل نہیں ہوسکا, ذرائع کے مطابق واٹر کارپوریشن کے مقامی افسران کی جانب سے اعلٰی افسران کو گمراہ کن رپورٹس پیش کی جارہی ہیں, واضح رہے کہ علاقہ مکینوں نے نشاندہی کی ہے کہ ان کے حصے کا پانی گذشتہ کئی سال سے کہیں اور منتقل کردیا گیا ہے جس کے باعث مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں, ذرائع کے مطابق آج بروز پیر کچھ مقامات پر زیر زمین لائینوں کو چیک کرنے کے لیے کھدائی کی جائے گی, لیکن جن مقامات کی نشاندہی علاقہ مکین کررہے ہیں وہاں سے تاحال لائینوں کو چیک نہیں کیا گیا, آج بھی واٹر کارپوریشن کے حکام کو گمراہ کرنے کے لیے کسی اور جگہ سے کھدائی کرکے غلط سمت سے لائینوں کو چیک کرنے کی حکمت عملی بنائی گئی ہے, واضح رہے کہ علاقہ مکینوں کے مطابق رحمانیہ گراونڈ, غوثیہ بیکری, اور اس سے چند قدم آگے جہاں پی ایم ٹی لگی ہوئی ہے اس مقام سمیت لاریب اسکول کے پاس اور اطراف کے تین سے چار مقامات ایسے ہیں جہاں مقامی عملے کی ملی بھگت سے لائینوں کو کاٹ کر علاقے کا پانی کہیں اور تقسیم کیا گیا ہے, علاقہ مکین پانی کی غیر منصفانہ تقسیم اور پانی کے کہیں اور منتقل کرنے پر سراپا احتجاج ہیں , ساتھ ہی ایکس, وائی, زیڈ اور ڈبل اے کی لائین کو چیک کرانے کا بار بار مطالبہ کررہے ہیں لیکن تاحال مقامی ایکسی این عابد قادری کی جانب سے اس مسلے پر توجہ نہیں دی گئی, ذرائع کے مطابق واٹر کارپوریشن کے متعلقہ سرکاری عملہ کی بجائے غیر متعلقہ افراد کی مستقل مداخلت کے باعث اصل معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے, جبکہ اس علاقے میں گذشتہ کئی سالوں سے غیر متعلقہ افراد پانی کی لائینوں اور کنکشن کے معاملے پر مداخلت کررہے ہیں, غیر متعلقہ افراد کی مداخلت تاحال جاری ہے, جس پر واٹر کارپوریشن کے مقامی عملے نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔اہل علاقہ کا مطالبہ ہے کہ جن مقامات کی نشاندہی ان کی جانب سے کی جارہی ہے ان مقامات سے زیر زمین پانی کی لائینوں کو چیک کرایا جائے تو حقیقت سامنے آجائے گی کہ پانی کی لائینوں کو کاٹ کر کہاں ٹرانسفر کیا گیا ہے, علاقہ مکینوں نے ایک بار پھر ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سی او او سے درخواست کی ہے کہ واٹر کارپوریشن کے مقامی عملے سے اس اہم معاملے پر جواب طلب کیا جائے اور پانی کی منصفانہ تقسیم کرکےمسلہ حل کرایا جائے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*