کراچی میں بڑھتا ہوا کرائم: ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے دو نوجوان جاں بحق

کراچی میں جرائم کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ رات صرف آدھے گھنٹے کے دوران شہر کے دو مختلف علاقوں، کورنگی اور نیو کراچی، میں ڈکیتی کی وارداتوں میں مزاحمت پر فائرنگ سے دو نوجوانوں کی جان چلی گئی۔ رواں سال اب تک ڈکیتی مزاحمت میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 60 ہوگئی ہے۔
نیو کراچی میں ڈکیتی اور جاں بحق
نیو کراچی کے علاقے لاسی گوٹھ، سندھ گورنمنٹ ہسپتال کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں 28 سالہ نوجوان جان شیر ولد فیض احمد شدید زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ذرائع کے مطابق، جان شیر ایک ہوٹل پر بیٹھا تھا جب مسلح افراد نے اسے لوٹنے کی کوشش کی اور مزاحمت پر اس پر فائرنگ کردی۔
کورنگی میں بھی قتل کی واردات
اسی طرح، کورنگی کے علاقے 2.5 نمبر چنیوٹ ہسپتال کے قریب بھی ڈکیتوں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 24 سالہ نوجوان محمد غلام ولد محمد انور جاں بحق ہوگیا۔ اس کی لاش کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔
طارق روڈ پر بزرگ کی لاش برآمد
ایک اور افسوسناک واقعہ طارق روڈ پر پیش آیا، جہاں اللہ والی چورنگی کے قریب ایک گھر سے 86 سالہ بزرگ محمد جمیل ولد سید محمد احمد کی کئی دن پرانی، برہنہ حالت میں لاش ملی۔ لاش کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ایک ڈاکو جاں بحق، دوسرا زخمی ہونے کی اطلاع
علاوہ ازیں، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایک اور واقعے میں فائرنگ اور عوام کے تشدد سے ایک ڈاکو جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔ پولیس نے ان واقعات کی تفتیش شروع کردی ہے۔ شہریوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتیں شہر میں امن و امان کی صورتحال پر سوالیہ نشان کھڑی کر رہی ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*