نو تعینات ڈی جی ایس بی سی اے بھی ناکام، کرپٹ افسر عبدالسجاد خان کے خلاف چوتھی بار کارروائی کی سفارش

کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے نو تعینات ڈائریکٹر جنرل بھی مبینہ کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں، جس پر وزیراعلیٰ سندھ کی انسپکشن ٹیم نے ایک بار پھر سخت نوٹس لیتے ہوئے چوتھی مرتبہ باضابطہ طور پر کارروائی کی سفارش کر دی ہے۔

زرائع کے مطابق ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ڈیمولیشن عبدالسجاد خان، جن کے پاس دہری شہریت ہے، پر بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات ہیں۔ ان کے خلاف متعدد انکوائریاں مکمل ہو چکی ہیں، لیکن اس کے باوجود ادارے کی جانب سے اب تک کسی قسم کی تادیبی کارروائی نہیں کی گئی۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ حال ہی میں تعینات ہونے والے ڈی جی ایس بی سی اے کو مکمل اختیارات حاصل ہونے کے باوجود وہ بھی عبدالسجاد خان کے خلاف قدم اٹھانے میں ناکام رہے ہیں، جس سے یہ تاثر مزید گہرا ہو رہا ہے کہ ادارے کے اندرونی نظام پر بااثر عناصر کا دباؤ برقرار ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کی انکوائری اینڈ انسپکشن ٹیم نے اپنی تازہ رپورٹ میں واضح طور پر سفارش کی ہے کہ عبدالسجاد خان کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ رپورٹ میں یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر فوری اقدام نہ اٹھایا گیا تو ایس بی سی اے میں بدعنوانی کی جڑیں مزید مضبوط ہو سکتی ہیں، جو کہ ادارے کی کارکردگی اور عوامی اعتماد دونوں کو نقصان پہنچائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالسجاد خان کو بعض بااثر سیاسی و انتظامی حلقوں کی حمایت حاصل ہے، جو ان کے خلاف کسی بھی کارروائی کو مؤثر انداز میں روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک ان پر لگنے والے الزامات کے باوجود وہ اپنے عہدے پر برقرار ہیں۔

زرائع کے مطابق حکومت اگر واقعی کرپشن کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو ایسے افسران کے خلاف بلاتاخیر سخت کارروائی کی جائے تاکہ اداروں میں شفافیت اور جواب دہی کا نظام قائم ہو سکے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*