جامعہ این ڈی کے داخلہ ٹیسٹ کے رزلٹ نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی اور کراچی کے اساتذہ پر لگایا گیا بدنما داغ دھو دیا

ناظم امتحانات زرینہ راشد اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں,, سپلا

این ای ڈی یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے کراچی انٹربورڈ کے طلبہ کی کامیابی کا تناسب 77 فیصد ہے,, سپلا


کراچی(اسٹاف رپورٹر)

سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر منور عباس، رسول قاضی سمیت دیگر رہنماؤں عدیل خواجہ، نہال اختر،شبانہ افضل پروفیسر آصف منیر، حسن میر بحر، عبدالرشید ٹالانی، زاہد لطیف، کنول مجتبیٰ، محمد جمال، شفق زہرا، حبیب خان،  نوید علی، سید محمد حیدر، احمد علی خان، ریاض مہدی خاصخیلی، عدنان اللہ، مقبول میمن، ندیم احمد، تبسم کوثر، سید جنید علی، انور علی، شوکت علی جوکھیو، محمد ہارون، ڈاکٹر قمر العارفین، نوید خان، ابوبکر بلوچ، باچا خان، حسین موسی، ڈاکٹر ناصر و دیگر رہنماؤں نے این ڈی یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے طالب علموں کی نمایاں کارکردگی پر اپنے بیان میں کہاکہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی اور اس سے وابستہ کالج اساتذہ پر نتائج کی خرابی کے الزامات لگائے گئے، ان کو بہت برا بھلا کہا گیا، مگر جامعہ این ڈی کے داخلہ ٹیسٹ نے کراچی بورڈ پر لگایا گیا داغ دھو دیا جس پر ناظم امتحانات انٹربورڈ کراچی زرینہ راشد، ان کی پوری ٹیم  کومبارکباد پیش کرتے ہیں, سپلا کے مرکزی صدر پروفیسر منور عباس نے مزید کہا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں سندھ کے دیگر تعلیمی بورڈز کے مقابلہ میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے پاس ہونے والے طلبہ کی کامیابی کا تناسب واضح طور پر زیادہ یعنی 77 فیصد رہا ہے جو انٹربورڈ کراچی کے تحت امتحانی عمل کے میرٹ اور شفافیت کے اعلیٰ معیار کے مطابق ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔ سپلا کے رہنماؤں نے مزید کا کہا کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سندھ کے دیگر تعلیمی بورڈز کے امتحانات میں عمومی طور پر طلبہ کی کامیابی کا تناسب 70فیصد سے زیادہ رہا ہے لیکن سندھ کے کسی بھی تعلیمی بورڈ کے 46فیصد سے زائد طلبہ این ای ڈی کا داخلہ ٹیسٹ پاس نہیں کرسکے ہیں، اس کے برعکس انٹربورڈ کراچی کے مختلف گروپس کے امتحانات میں طلبہ کی کامیابی کا تناسب 30سے 35فیصد رہا مگر رواں سال این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ میں کامیاب ہونے والے طلبہ کا تناسب 77فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سالوں سے سندھ کے دیگر تعلیمی بورڈز کے مقابلہ میں انٹربورڈ کراچی کے تحت امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلبا کا تناسب کم ہونے پر اعتراض کیا جاتا رہا ہے مگر این ای ڈی یونیورسٹی سمیت دیگر یونیورسٹیوں میں انٹربورڈ کراچی کے طلبہ کی نمایاں کارکردگی واضح کرتی ہے کہ یہ اعتراض درست نہیں ہے، انٹربورڈ کراچی میں امتحانی عمل سے لے کر نتائج کی تیاری تک میرٹ اور شفافیت کا خیال رکھا جاتا ہے۔ اس سارے عمل میں کالج اساتذہ پیش پیش ہوتے ہیں۔ پروفیسر منو ر عباس کا مزید کہنا تھا کہ ناظم امتحانات زرینہ راشد کی نگرانی میں رواں سال 2025 میں بھی امتحانی عمل مکمل شفافیت اور نظم و ضبط کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے، ناظم امتحانات کی سربراہی میں کالج اساتذہ، پرنسپلز اور انٹربورڈ کا عملہ انتھک محنت، معیار اور شفافیت کے ساتھ نتائج کی تیاری کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*