این ایس ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی کو IBA سکھر کے ماڈل پر لانے کی کوشش کی جارہی ہیں ،انجینئرنگ ماہرین میں تشویش کی لہر 

  انجینئرنگ یونیورسٹی کو IBA سکھر کے ماڈل پر لانے کی کوشش کی جارہی ہیں ،انجینئرنگ ماہرین میں تشویش کی لہر

کراچی (خصوصی رپورٹ) NED یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر کی جانب سے ادارے کو IBA سکھر کے طرز پر ڈھالنے کی کوششیں جاری ہیں، جس پر انجینئرنگ اور تعلیمی حلقوں میں شدید تحفظات جنم لینے لگے ہیں۔

پاکستان کی معروف انجینئرنگ یونیورسٹی NED، جو ہمیشہ معیاری انجینئرنگ تعلیم کی فراہمی میں پیش پیش رہی ہے، اب مختلف سرٹیفیکیٹ کورسز کے اجرا کی جانب گامزن ہے، جس پر ماہرین نے سوالات اٹھا دیے ہیں۔

تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ NED یونیورسٹی جیسے مخصوص تکنیکی ادارے کا عمومی ماڈلز کی تقلید میں جانا اس کے بنیادی مشن اور شناخت سے انحراف کے مترادف ہے۔ ان کے مطابق سرٹیفیکیٹ کورسز کا آغاز NED کی ساکھ کو متاثر کر سکتا ہے اور یہ رجحان قابلِ رشک نہیں۔

ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ IBA سکھر ایک بزنس اسکول ہے، جبکہ NED ایک خالصتاً انجینئرنگ ادارہ ہے۔ ایسے میں دونوں ماڈلز کا موازنہ غیر مناسب ہے اور یونیورسٹی کو اپنی توجہ تحقیق، تکنیکی مہارتوں اور انجینئرنگ تعلیم کے فروغ پر مرکوز رکھنی چاہیے۔

وائس چانسلر کی پالیسیوں کے حوالے سے جامعہ کے اندر اور باہر بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ تعلیمی حلقوں میں یہ سوال شدت اختیار کرتا جا رہا ہے کہ کیا ایک تکنیکی یونیورسٹی کو بزنس ماڈل پر لانا واقعی تعلیمی بہتری کا راستہ ہے یا اس سے معیارِ تعلیم متاثر ہوگا؟

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*