
کراچی (قومی اخبار) وفاقی حکومت نے 500 ارب روپے لاگت کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے میں سرنگ بیٹھنے کے سنگین واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن قائم کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اس کمیشن کی سربراہی ایک ریٹائرڈ جج کریں گے، جو 20 اگست تک اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ کمیشن کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ منصوبے میں کسی بھی قسم کی سنگین غفلت، بدانتظامی یا مجرمانہ عمل کے محرکات کی نشاندہی کرے اور اس کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔
یاد رہے کہ نیلم جہلم منصوبہ ملک کے بڑے پن بجلی منصوبوں میں شامل ہے، جس کی تکمیل پر تقریباً 500 ارب روپے خرچ ہوئے۔ سرنگ بیٹھنے کا واقعہ قومی اثاثے کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے، جس پر مختلف حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔