یوکرین جنگ، صدر زیلنسکی کرائمیا اور مقبوضہ خِطوں پر مذاکرات کیلیے تیار

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے کسی بھی فارمیٹ میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اُنہوں نے عندیہ دیا ہے کہ روس کے زیرِ قبضہ کرائمیا اور باغیوں کے زیرِ قبضہ صوبوں ڈونیسک اور لوہانسک کی حیثیت پر بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔ تاہم اُنہوں نے کہا کہ کسی بھی امن معاہدے پر یوکرین میں ریفرنڈم ضرور کرایا جائے گا۔واضح رہے کہ صدر زیلنسکی نے حال ہی میں صدر پیوٹن سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا کیونکہ اُن کے مطابق اِس ملاقات کے بغیر یہ سمجھنا ناممکن ہے کہ اِس جنگ کو کیسے روکا جائے لیکن فی الحال زیلنسکی اور پیوٹن کے درمیان ملاقات کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن تنگ گلی میں پھنس گئے ہیں اور اس کے باعث کیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیاروں کے استعمال کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*