حتمی احتجاج میں ناکام ہوئے تو چھ ماہ تک دوبارہ مومنٹم نہیں، شیر افضل

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر رہنماتحریک انصاف، شیر افضل مروت نےکہا کہ حتمی احتجاج میں ہم ناکام ہوئے تو چھ ماہ تک دوبارہ مومنٹم نہیں بن سکے گا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرنے دینا اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے،آج آئینی عہدے رکھنے والے ہمارے رہنماؤں کو اغوا کیا گیا ۔

آج حکومت نے دنیا کے سامنے اپنا چہرہ بدنما کرکے پیش کیا۔پہلے لوگوں کو تھانے کچہری ، ایف آئی آر سے ڈر لگتا تھا اب خوف دور ہوگیا،نمائندہ دی نیوز، مہتاب حیدرنے کہا کہ آئی ایم ایف کچھ تجاویز دے کر جائے گا۔

آئی ایم ایف کے پروگرام کو چلانے کے علاوہ پاکستان کے پاس فوری طور پر کوئی آپشن نہیں ہے،شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی پر بھارتی ہٹ دھرمی اور پاکستان کے واضح موقف کے بعدآئی سی سی کے پاس بھی آپشنز موجود ہیں۔سینئر رہنماتحریک انصاف، شیر افضل مروت نےکہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرنے دینا اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔

عدالتی فیصلوں کے باوجود آج پھر جیل میں دفعہ144 کا جواز بنایا گیا۔دفعہ144 کا جیل کے احاطے میں اطلاق نہیں ہوتا۔اڈیالہ جیل کا نیا سپرنٹنڈنٹ پی ٹی آئی اور اس کے بانی کو پریشان کرنے کے لئے لایا گیا۔ ہمیں ان سے نرمی کی توقع نہیں ہے۔ہم کسی غلط فہمی میں نہیں ہیں کہ کوئی انسانی رمق ہمیں دیکھنے کو ملے گی۔ہمیں ظلم، جبر اور فسطائیت دیکھنے کو ملے گی۔ 

قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈرز کو حبس بے جا میں رکھا گیا۔آج آئینی عہدے رکھنے والے ہمارے رہنماؤں کو اغوا کیا گیا ۔آج حکومت نے دنیا کے سامنے اپنا چہرہ بدنما کرکے پیش کیا۔پہلے لوگوں کو تھانے کچہری ، ایف آئی آر سے ڈر لگتا تھا اب خوف دور ہوگیا۔ حکومت نے اپنی محنت سے لوگوں کے دلوں سے تھانے کچہری کا ڈر نکال دیا۔ہم ڈر جائیں تو یہ کامیاب، نہ ڈریں اور بڑی تعداد میں نکل آئے تو یہ خود ڈر جائیں گے۔دو تین لاکھ پاکستانی کسی بھی علاقے سے نکل آئیں تو کافی ہیں۔دوسرے علاقوں کی طرح پنجاب سے بھی لوگوں کو نکلنا ہے۔ 

اب پی ٹی آئی کے ورکرز اور عوام کے ذہن میں بٹھانا ہے کہ یہ احتجاج حتمی ہے۔حتمی احتجاج میں ہم ناکام ہوئے تو چھ ماہ تک دوبارہ مومنٹم نہیں بن سکے گا۔لوگ احتجاج کے لئے تیار ہیں صرف انہیں ہمت دلانے کی کمی ہے۔لوگوں کے ذہن میں ہونا چاہئے کہ اگر نکلنا ہے تو پھر گرفتاری بھی ہے آنسو گیس کی شیلنگ بھی ہوگی۔ تین لاکھ بنگلہ دیشی نکلے اور وہاں کی پوری حکومت کو تہس نہس کردیا۔ ہم کوئی بغاوت تو نہیں کررہے پاکستان کے آئین کے تحت اپنے آئینی حقوق کے حصول کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ میں نے دو لوگوں کی بات کی ہے جو کہ بھگوڑے ہیں جو وقتاً فوقتاً پی ٹی آئی کو ہی اپنے ہدف کا نشانہ بناتے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*