پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کے خلاف احتجاج ہوگا
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کا اعلامیہ جاری ہوگیا۔
اعلامیہ کے مطابق پی ٹی آئی نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر رائے شماری ووٹنگ کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے والے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف احتجاج کیا جائےگا۔
اعلامیہ کے مطابق مینڈیٹ چور سرکار اور اس کے سرپرست آئین میں ترامیم کے ذریعے ملک میں جنگل کے قانون کو نافذ کرنا اور جمہوریت کو زندہ درگور کرنا ہے، پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے والے تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔
سیاسی کمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن پارٹی پالیسی سے روگردانی کرتے ہوئے سینٹ یا قومی اسمبلی میں کسی بھی انداز میں رائے شماری میں حصہ لینے والے اراکین کی رہائشگاہوں کے باہر پرامن دھرنے دیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی وفد نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے آئینی ترمیم پر مشاورت کی تھی۔ ملاقات ختم ہونے کے بعد پارٹی قائدین مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے اور بانی پی ٹی آئی کا پیغام دیا۔
رات تقریباً پونے ایک بجے یہ ملاقات اختتام کو پہنچی، جس کے بعد مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کی۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے بھی بلاول سے مشاورت کیلئے کل تک کا وقت مانگ لیا ہے۔
ہفتے کا پورا دن نکلنے کے باوجود آئینی ترامیم نہ تو سینیٹ میں پیش ہوسکی اور نہ ہی قومی اسمبلی میں اسے پیش کیا جاسکا، دونوں ایوانوں کے اجلاس اتوار کی دوپہر تک کیلئے ملتوی کردئے گئے۔ وفاقی کابینہ اور سینیٹ کااجلاس سہ پہرتین بجے، قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام چھ بجے ہوگا۔
گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس رات دیر گئے طلب کیا گیا۔ اس حوالے سے وزیر دفاع خوجہ آصف نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے 26ویں ترمیم کی اصولی منظوری دے دی ہے۔
اہل تشیعوں کی جماعت کے ساتھ مل کے کچھ بھی کام کرنا اپنے پاؤں پہ خود کلہاڑی مارنے کے برابر ہے پیپلز پارٹی ایک اہل تشیعوں کی جماعت ہے پوری جماعت تھی اہل تشیعوں کی ہے جو پاکستان کے مفاد میں کبھی کام کر ہی نہیں سکتے اور یہ خان کو کیا سمجھتے ہیں خان کو سیاست کا پتہ نہیں جوبلاول جو سیاسی بات کر رہا ہے کہ خان کو سیاست نہیں اتی تو سیاست تو اس کے نسلوں پہ کسی کو نہیں ائی سب نے کرپشن نہیں کیے کہ اس کی ماں اور اس کے نانا کے علاوہ پوری پارٹی کرپشن میں مبتلا ہے نون لیگ اور پیپلز پارٹی بہت اچھا فیصلہ کیا خان نے کہ جو ان کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا الحمدللہ الحمدللہ جب اپنے مفاد کی بات ہو تو کورٹ اتوار کو بھی کھلتی ہے اور چھٹی والے دن بھی کھلتی ہے صرف اپنی مفاد کے لیے عوام کا کوئی فکر ہی نہیں ہے ان بغیرتوں کو