سینیٹر فیصل واؤڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو لاشیں چاہئیں، یہ پلان ہے، پی ٹی آئی کی لاشوں کے ڈھیر گرانے کی تیاری ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے پی اور پنجاب کی پولیس آمنے سامنے کھڑی شیلنگ کر رہی ہے، آپ پنجابی اور پٹھان کی لڑائی کرانے کی بات کر رہے ہیں، آپ کو سیاست کرنی ہے، سیاست کریں، گنڈاپور ایک پیادہ ہے، اس کے پیچھے ایک کہانی چل رہی ہے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد کی بات کرتے ہیں تو بانیٔ پی ٹی آئی پہلے اپنے بیٹوں کو واپس بلا لیں، وہ پہلے خود کو ذہنی غلامی سے تو آزاد کریں، یہود کی غلامی آپ کر رہے ہیں، انگریزوں کو خط آپ لکھ رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بزدلی یہ ہے کہ آپ غریبوں کو مروانے کے لیے یہ سب احتجاج کر رہے ہیں، 2 سال پہلے بھی ہم اس دوراہے پر کھڑے تھے، پریشانی صرف یہ ہے کہ میرے اقتدار کے لیے لاشیں گرا دو۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایک بات پتہ ہے کہ ملک پٹری پر چڑھ گیا ہے، معیشت بہتر ہو گئی ہے بانیٔ پی ٹی آئی کو یہی پریشانی ہے، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ معصوم پاکستانیوں کا خون بہے، حکومت کی نالائقی ہے کہ وہ ان چیزوں کو ہائی لائیٹ نہیں کر رہی۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ پاکستانیوں کی زندگی سے نہ کھیلیں، ان کا مسئلہ ہے کہ انہیں اقتدار چاہیے چاہے لاشیں گرا دیں، پارٹی میں کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں، جو بد معاشی اور غنڈہ گردی کی بات کر رہا ہے وہ وزیرِ اعلیٰ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے کہ یہ دھمکیاں دے رہے ہیں، آپ پیاز آلو پر نوٹس لے رہے ہیں لیکن رٹ چینلج ہو رہی ہے اس کو نہیں دیکھ رہے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ عدالت سے گزارش ہے کہ مداخلت کرے، سپریم کورٹ مداخلت کر کے پاکستانیوں کے لیے ماحول اچھا بنائے، ہم میں سے کوئی ملک کے لیے جان دینے کو تیار نہیں، سب جھوٹ بولتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول سستا ہو رہا ہے اور مزید سستا ہوگا، ملک کی سمت بہتر ہو رہی ہے تو اس وقت ہی کیوں احتجاج؟ فیض حمید کے سامنے اس وقت کھڑا ہوا جب وہ کرسی پر تھے، میں ان میں سے نہیں جو 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کر کے الگ ہوئے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ گالی یا بد اخلاقی سے چیزیں ٹھیک نہیں ہوسکتیں، بانی پی ٹی آئی اپنی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک رہے ہیں، سوچیں تو ارشد شریف کی شہادت کا فائدہ کس کو ہونا تھا؟ گھٹیا ویڈیوز کا میں قائل نہیں ہوں۔
ابے فیصل واڈا تو کتنے میں بک گیا گئے اس حکومت کے ہاتھوں کیا قیمت لگائی ہے تیری ضمیر کی تو بھ یٹکے میں بکا ہوگا بے ضمیر بغیرت کل تک عمران خان کے تلوے چاٹتا تھا اج کس کی گود میں بیٹھا جا کر کے اس کے کہنے پہ یہ کتے کی طرح بھونک رہا ہے تو اپنی اوقات میں رہیں اوقات میں تو سندھ میں ہے کراچی میں دیر کو کب محسوس ہوا کہ پاکستان اپنے صحیح پٹری پہ اگیا ہے پاکستان کب صحیح ترقی کر رہا ہے یہ تیرے کو کس نے کہہ دیا بے غیرت لوٹے تو کسے کہنے پہ لوٹا بنا ہے جو سیاست پیپلز پارٹی اور نون لیگ کر رہی ہے تو ان کا ساتھ دے رہا ہے بے غیرت کل کے ناخن لے اور معافی مانگ اور ہم نے ضمیر کو جگہ جو ٹکوں میں بک چکا ہے