وزیٹنگ فیکلٹی کے ریحان نامی ٹیچر نے طلبہ و طالبات کو امتحان دینے سے روک دیا
طلبہ و طالبات کو ٹیچر کے کلاس نہ لینے کی شکایت کرنا مہنگا پڑگیا
شعبے کی چئیرپرسن عصمت آراء نے بھی ٹیچر کے خلاف کاروائی کی بجائے طلبہ و طالبات کو محتاط رہنے کا مشورہ دیدیا
کراچی(رپورٹ: کامران شیخ)
جامعہ کراچی کے شعبہ ماس کمیونیکیشن نے طلبہ و طالبات کا مستقبل داو پر لگادیا۔ وزیٹنگ فیکلٹی کے ریحان نامی ٹیچر کی طلبہ و طالبات سے بدتمیزی, 20 سے زائد طلبہ کو امتحان میں بیٹھنے سے روک دیا گیا, تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے شعبہ ماس کمیونیکیشن میں وزیٹنگ فیکلٹی کے تحت پڑھانے والے ریحان نامی ٹیچر کے خلاف طلبہ و طالبات کو کافی تحفظات تھے, طلبہ کے مطابق موصوف اکثر کلاس نہیں لیا کرتے تھے اور جب کلاس لینے آتے تو دیر سے پہنچتے تھے جس کی متعدد بار شکایت طلبہ و طالبات نے شعبے کی چئیر پرسن ڈاکٹر عصمت آراء کو کی لیکن خاتون چئیرپرسن نے ٹیچر کے خلاف کوئی ایکشن لینےکی بجائے طلبہ کو محتاط کردیا اور کہا کہ اگر یہ خبر جامعہ سےباہر گئی تو تمام طلبہ کو غیر حاضر قرار دے دیا جائیگا ۔ ماسٹرز فائنل ائیر کے طلبہ ماہ اگست میں اپنا پیپر دینے گئے تو انھیں ریحان نامی ٹیچر نے امتحان دینے سے روک دیا اور کہا کہ انکی حاضری مکمل نہیں ہے , ذرائع کے مطابق شعبہ ابلاغ عامہ کے پاس طلبہ و طالبات کی حاضری کا کوئی ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے, جبکہ طالبعلموں کا کہنا ہے کہ ٹیچر کے خلاف شکایت کرنا انھیں مہنگا پڑا اور انکا سیمسٹر ضائع کردیا گیا۔ طلبہ جب شکایت کے لیے شعبہ کی چئیر پرسن ڈاکٹر عصمت آراء کے پاس گئے تو انھیں کہا گیا کہ آپکا پیپر کسی صورت نہیں ہوگا آپ اگلے سال ہی پیپر دینگے اگر ٹیچر نے غیر حاضر قرار دیا ہے تو میں کچھ نہیں کرسکتی۔ دوسری جانب قومی اخبار نے متاثرہ طلبہ سے رابطہ کیا تو انکا کہنا ہے کہ ہم نے اپنی کلاسز مکمل لی ہیں دیگر تمام کلاسز میں ہماری حاضری مکمل ہے صرف ایک کورس میں غیر حاضری کیسے ہوسکتی ہے, طلبہ نے کہا کہ ٹیچر کی غلطی کی شکایت کرنا ہمارا جرم ہے۔ ریحان نامی ٹیچر کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں موصوف طلبہ و طالبات سے بدکلامی کرتے نظر آرہے ہیں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موصوف طلبہ و طالبات کو کھ رہے ہیں کہ کلاس سے باہر نکل جائیں میرے پاس آپکی کوئی حاضری شیٹ نہیں ہے۔
نمائندہ قومی اخبار نے جب شعبہ ابلاغ عامہ کی چئیرپرسن ڈاکٹر عصمت آراء سے انکا موقف لینے کے لیے واٹس ایپ میسج کیا تو انھوں نے جواب دیا کہ آپ ڈیپارٹمنٹ آجائیں تو اس خبر پر تفصیلی موقف دے دیا جائیگا