داعش کے حملے میں 15 شامی فوجی ہلاک

شام میں شدت پسند تنظیم داعش نے فوجی بس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکیورٹی فورسز کے 15 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

خبر ایجنسی کے مطابق شدت پسند دہشت گرد گروپ داعش نے وسطی شام کے ڈیزرٹ نامی ریجن میں ملٹری بس کو نشانہ بنایا جس میں سوار پندرہ فوجی ہلاک جبکہ 18 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ملک بھر کے ذرائع کے نیٹ ورک پر انحصار کرنے والی آبزرویٹری نے کہا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ زیادہ تر فوجی “شدید زخمی” ہیں۔

دوسری جانب داعش نے فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

آبزرویٹری نے کہا کہ سال کے آغاز سے شام کے صحرا میں داعش کے حملوں میں حکومت کے حامی 61 فوجی اور ایران سے وابستہ ملیشیا کے اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

میں گروپ کی علاقائی شکست کے باوجود آئی ایس آئی ایس شام کے صحرا میں خفیہ ٹھکانوں سے مہلک حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس سے قبل جنوری کے شروع میں شام کے مشرق میں ایک فوجی قافلے پر اسی طرح کے حملے میں نو شامی فوجی اور اتحادی جنگجو مارے گئے تھے۔

اس کے علاوہ 20 جنوری کو داعش نے کردوں کے زیر کنٹرول شمال مشرقی شام کے شہر حساکا میں ایک جیل پر حملہ کیا، اس حملے کا مقصد ساتھی شدت پسندوں کو رہا کرنا تھا۔

آبزرویٹری کے مطابق تقریباً اس ایک ہفتے کی شدید لڑائی میں 370 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ 2011 میں شامی تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریباً نصف ملین افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*