مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت پیٹرولیم لیوی سمیت بھاری ٹیکسوں کے ساتھ 18 ہزار 887 ارب روپے کا بجٹ 2024-25 قومی اسمبلی سے منظور کرانے میں کامیاب ہوگئی۔ تاہم پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کچھ کم کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر ترامیم کی گئی ہیں۔
فنانس بل میں ابتدائی طور پر پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 60 روپے سے بڑھا کر 80 روپے کرنے کی تجویز دی گئی، تاہم اب 80 کے بجائے یہ حد 70روپے ہوگی۔ مٹی کے تیل، لائٹ ڈیزل اور ای ٹین پیٹرول پر لیوی کی حد 50 روپے رہے گی۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ شرح 70 روپے، پیٹرول پر 70 روپے، سپیئر کیروسین آئل پر 50 روپے، لائٹ ڈیزل آئل 50 روپے، ایچ او بی سی 70 روپے، ای ٹین گیسولین 50 روپے اور مقامی ایل پی جی پر 30 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے فنانس بل منظوری کی تحریک ایوان میں پیش کی، وزیرخزانہ نے پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 50 روپے فی لیٹر مقرر کرنے کی ترمیم پیش کی جو ایوان نے اکثریت رائے سے منظورکرلی۔
وزیرخزانہ نے اس موقع پر کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 80 روپے کی بجائے 70 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سولر پینل پر کوئی ڈیوٹی نہیں ہے