صوبائی جامعات کو وفاقی سطح پر فنڈز کی فراہمی روکنا تباہ کن اثرات مرتب کرے گی, بسام نعیم
کراچی (اسٹاف رپورٹر)
ترجمان اسلامی جمیعیت طلبہ جامعہ کراچی بسام نعیم نے کہا ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی صوبائی جامعات کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور وفاقی حکومت کی جانب سے ملنے والے فنڈز کی ادائیگی آئندہ نہ کرنے کے اعلان کی مذمت کرتی ہے۔ یہ قدم سندھ کے نازک تعلیمی نظام کو مزید بحران میں ڈالنے کا باعث بنے گا۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن طرف سے صوبائی جامعات کے لیے فنڈنگ کی بندش سے تعلیمی معیار پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ پہلے سے ہی مالی مشکلات کا شکار جامعات کے لیے عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی اور معیاری تعلیم کا برقرار رکھنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ 65 ارب سے 25 ارب روپے کی جاری گرانٹ اور 59 ارب سے 21 ارب روپے کی ترقیاتی گرانٹ کی کٹوتی اعلیٰ تعلیم کو خطرے میں ڈال دیتی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اس فنڈنگ میں کٹوتی کی وجہ سے طلبہ کی فیسوں میں جامعات کو اضافہ کرنے کا بہانہ مل جائے گا، جس سے اعلی تعلیم کا حصول قریباً ناممکن ہوجائے گا۔ خصوصاً جامعہ کراچی کے زیادہ تر طلبہ کا تعلق متوسط طبقے سے ہے۔ حالیہ 30 فیصد فیس میں اضافے نے پہلے ہی تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں: صرف 25 فیصد طلبہ اپنی فیس ادا کر سکے، جس کے نتیجے میں متعدد طلبہ نے تاخیر سے فیسیں جمع کروائیں۔ اس فیس کے اضافے نے داخلوں میں بھی نمایاں کمی کی ہے۔ اس بجٹ کٹ کے بعد، اعلیٰ تعلیم کا حصول بہت سے طلبہ کے لیے انتہائی مشکل ہو جائے گا۔
اسلامی جمعیت طلبہ ایک طویل عرصہ سے وفاقی بجٹ میں تعلیم کے لئے 5 فیصد بجٹ خصوصی طور پر مختص کرنے کا مطالبہ کررہی ہے مگر بجائے تعلیم کا بجٹ بڑھایا جائے موجودہ حکومت موجودہ بجٹ میں کٹوتی کررہی ہے۔
اسلامی جمعیت طلبہ اس کٹوتی کو سراسر مسترد کرتی ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے، تعلیم کا شعبہ پہلے کی زبوں حالی کا شکار اس کو مزید تباہ نہ کیا جائے اور صوبائی جامعات خصوصاً جامعہ کراچی کو زیادہ سے زیادہ فنڈز کا اجراء کیا جائے تاکہ طلبہ و طالبات کے اعلی تعلیم کا حصول آسان ہوسکے۔
JANAB TALEEM NA DY K PEHLY HE PAKISTAN K SATH DOSHMANI KE HY TAMAM HOKOMATON NY JAHIL RAKH K APNA GHOLAM BANA NY MYN ASANE HOTE HEY
KHAN NY KOCHH SHAOOR DEYA THA WOH HE TO EN ZALIMON KO BARDASHT NAHE HOWA JES KE SAZA WOH AJ TAK BHUGAT RAHA HY
SINDH HOKOMAT HO YA PPP YA SERF APNE NASAL KO TO PARHNY BAHAR MULK TAK BHYJ DYTE HY
AWAM KE TALEEM YA K SY BARDASHT KARSAKTY HYN AWAM MYN SHAOOR AA GAYA TO BHOTTO
MAR NAHE JA AGAA