
اوکاڑہ(وارث حیدری)محمود اچکزئی کا صدارتی الیکشن تسلیم کرنا،پی ٹی آئی کا مسترد کرنا،قومی اسمبلی کے اپوزیشن بینچوں پر مبینہ اختلافات شروع.
پی ٹی آئی دھاندلی کے یک نکاتی ایجنڈے پر جب دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرتی ہے تو ان کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ اگر مینڈیٹ چوری ہوا تو پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کی شکل میں قومی اور پنجاب اسمبلی کے سپیکر،ڈپٹی سپیکر،وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ اور صدر کے الیکشن میں حصہ کیوں لیا ، اپنے امیدوار کیوں کھڑے کئے؟
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما چودھری منظور احمد نے ”جنگ“ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کو ہدف تنقید بنانے سے پہلے پی ٹی آئی سوچے کہ اس کے صدارتی امیدوار نے تو ہار کر بھی الیکشن کو فیئر قرار دیا جبکہ اسے سپورٹ کرنے والی پی ٹی آئی،سنی اتحاد کونسل نے صدارتی الیکشن مسترد کر دیا،یہ اپوزیشن میں اختلاف نہیں تو اور کیا ہے