سستے موبائل فون دلانے کے نام پر کروڑوں کا فراڈ

ایران میں سستے آئی فونز کا وعدہ کرنے کا وعدہ کرکے لاکھوں ڈالرز کا گھپلہ کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔

ایران کے قانون نافذ کرنے والے ایک ڈویژن نے جمعہ کو بتایا کہ کوروش کمپنی نامی فرم کے فراڈ کا مرکزی ملزم ملک سے فرار ہو گیا تھا جسے گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ اس کے دو ساتھی تاحال فرار ہیں۔

پچھلے سال ایران نے امریکی ٹیک کمپنی ایپل کے بنائے گئے تمام نئے آئی فون ماڈلز کی باضابطہ رجسٹریشن پر پابندی لگا دی تھی۔ اس پابندی میں اس سال توسیع کی گئی تھی جس سے آئی فون 15 کے تمام ماڈلز متاثر ہوئے تھے۔

ایران میں درآمد کیے جانے والے تمام فون داخلے کے وقت رجسٹرڈ ہونے چاہئیں یہاں تک کہ وہ سیاحوں کے فون بھی، ورنہ انہیں ممنوعہ سمجھا جاتا ہے اور کسی بھی مقامی سم کارڈ پر صرف ایک ماہ کے لیے نیٹ ورک کوریج دی جاتی ہے۔

ویسے تو تمام نئے آئی فون 14 اور 15 ہینڈ سیٹس ایران میں سمگل کیے جا رہے ہیں اور تہران اور ملک بھر کی دکانوں میں آسانی سے مل سکتے ہیں، لیکن اس پابندی سے افراتفری پھیل گئی ہے۔

لوگوں نے جعل سازی کے زریعے پابندی سے بچنے کے لیے عارضی حل تلاش کر لیے ہیں، لیکن اس طرح چلائے جانے والے فون کچھ دیر بعد بند بھی ہو سکتے ہیں۔

اس پابندی نے نئے مہنگے فونز کی بلیک مارکیٹ بنا دی ہے اور آئی فون 13 کی قیمت آسمان پر پہنچ گئی ہے۔

ایران میں رجسٹرڈ بیس لیول آئی فون 13 پرو، ایک ایسا فون ہے جسے ایپل نے نئے ہینڈ سیٹس کے آنے کے بعد سے فروخت نہیں کیا ہے، یہ فون اتوار کو تہران کی دکانوں پر 1.3 بلین رال میں بک رہا تھا جو کہ موجودہ اوپن مارکیٹ ریٹ پر تقریباً 2,300 ڈالر بنتے ہیں۔

اسی فون کے دوبارہ پیک اور تجدید شدہ ورژن تقریباً 650 ملین ریال (1,150 ڈالرز) میں خریدے جا سکتے ہیں۔ یہ فون ایران سے باہر کی مارکیٹوں میں 800 ڈالر یا اس سے کم میں خریدا جا سکتا ہے۔

ایران میں مارک اپ کا ایک حصہ رجسٹریشن فیس کی وجہ سے ہے، جو حکومت کو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، ایپل جیسے بڑے مینوفیکچررز کے پاس ایران میں سرکاری وینڈرز نہیں ہیں کیونکہ سخت امریکی پابندیوں کی وجہ سے ملک عالمی منڈیوں سے الگ تھلگ ہے۔

مقامی دکاندار بھی غیر ملکی کرنسی کی شرح میں تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی قیمتیں باقاعدگی سے تبدیل کرتے رہتے ہیں، مجموعی صورت حال بہت سے فونز کو زیادہ تر ایرانیوں کے لیے ناقابل برداشت بناتی ہے۔

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی فونز کو ممنوع قرار دیا جانا چاہیے کیونکہ انہیں درآمد کرنے سے قیمتی غیر ملکی کرنسی خرچ ہوگی جبکہ ایران کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، لیکن انہوں نے کسی دوسرے غیر امریکی ہینڈ سیٹ پر پابندی نہیں لگائی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*