سابق چئیرمین ڈاکٹر سعید الدین، اسلم چوہان سمیت دیگر عملہ ذمہ دار نکلا
سابق افسران کے خلاف تاحال مقدمہ درج نہیں ہوسکا
وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے بعد انکوائری کمیٹی نے ملوث افسران کے خلاف کاروائی کی سفارش کی تھی
ڈاکٹر سعید الدین، اسلم چوہان نے مبینہ بھاری رشوت کے عوض فیل طلبہ کو اے ون گریڈ سے نوازا
دیگر طلبہ کے لیے ہوم اسسمنٹ سمیت دیگر غلط اقدامات کا معیار طے کیا گیا، جسکے باعث بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات فیل کردئیے گئے
کراچی (رپورٹ: کامران شیخ)
اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کےسابق چئیرمین ڈاکٹر سعید الدین اور انکے ماتحت افسران کی مجرمانہ غفلت نے طلبہ و طالبات کی تعلیم کو مذاق بنادیا، انٹرکے طلباء کے نتائج میں ردو بدل کرنے اور مبینہ بھاری رشوت وصولی کے بعد فیل طلبہ کو اے ون گریڈ سے نواز نے کے اسکینڈل کے بعد بعض نئے انکشافات بھی سامنے آگئے، ڈاکٹر سعید الدین اور سابق ناظم امتحانات اسلم چوہان سمیت دیگر عملہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کے ساتھ بدترین تاریخی زیادتی کے مرکزی کردار نکلے، رواں سال بڑے پیمانے پر طلبہ و طالبات کے فیل ہونے کے بعد احتجاج اور دھرنوں پر گورنر سندھ اور نگراں وزیر اعلی سندھ نے نوٹس لیا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی گئی جوکہ اپنی رپورٹ جمع کرا چکی ہے ذرائع کے مطابق ایک جانب ڈاکٹر سعید الدین جب چئیرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کی سیٹ پر موجود تھے اس وقت بورڈ کے افسران کے بچوں اور مبینہ بھاری رشوت کے عوض دیگر طلبہ کو بھی نمایاں گریڈ سے نوازا گیا جبکہ دوسری جانب باقی طلبہ کے لیے اسسمنٹ، ری چیکنگ، ہوم اسسمنٹ سمیت کئی ایسے فیصلے کیے گئے جوکہ طلبہ و طالبات کے نتائج خراب ہونے کا باعث بنے، ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سعید الدین، اسلم چوہان اور دیگر افسران نے مل کر نا صرف نتائج فروخت کیے بلکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات الگ الگ منعقد کرواکے بورڈ کو، کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ذرائع کے مطابق انٹرمیڈیٹ بورڈ کے بجٹ کا درست طور پر آڈٹ کیا جائے اور سابق چئیرمین کے دور میں ہونے والے اخراجات، امتحانی مٹیریل، بورڈ کے مینٹیننس، اسٹیشنری، رنگ و روغن سمیت نئی عمارت کی تعمیر کا معاہدہ اور اس پر لگنے والے اخراجات کا درست آڈٹ کیا جائے تو کروڑوں روپے کی مالی کرپشن بینقاب ہو سکتی ہے، واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے بعد انٹرمیڈیٹ بورڈ کے مختلف معاملات کی انکوائری کے لیے الگ الگ کمیٹیاں بنائی گئی تھیں ایک کمیٹی کی تحقیقات کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے اینٹی کرپشن کو ڈاکٹر سعید الدین اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی جس کا آج فیصلہ ہونا ہے دوسری جانب اسلم چوہان ملک سے فرار ہونے کے بعد تاحال سامنے نہیں آسکے تعلیمی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ طلبہ کے ساتھ مجرمانہ غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت ہے
Loading...