
جرائم کی دنیا
رپورٹ عارف اقبال
اورنگی ٹاؤن میں پولیس یونیفارم اور سادہ لباس میں ڈاکوؤں کی تاجر کے گھر چڑھائی کروڑوں کی ڈکیتی
ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کیخلاف معطلی کے احکامات کے بعد قانونی کارروائی جاری، عوام بڑی سزا کی خبر سننے کے منتظر

18 اور 19 نومبر کی درمیانی شپ پیر آباد تھانے کی حدود اورنگی ٹائون سیکٹر 5-E میں سینٹری کے سامان کا ہولسیل کام کرنے والے دکانداروں کے گھر میں ڈکیتی کی واردات کے دوران پولیس یونیفارم اور سادہ لباس میں ملبو س درجن سے زائد ڈاکوئوں نے اہل خانہ کو اسلحے کے زورپر یرغمال بنا نے کے بعد دو کروڑ سے زائد رقم 70 تولہ طلائی زیورات کئی موبائل فونز ‘ لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان لو ٹ کر فرار ہوگئے ۔ مسلح ڈاکو دکاندار کے دو بھائیوں کو بھی اپنے ساتھ لے گئے جنہیں ٹیپو سلطان تھانے کی حدود بلوچ کالونی پل پر اتار دیا گیا ڈاکو ایک ڈبل کیبن گاڑی پولیس موبائل مہران کار اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے ۔ ملزمان نے کسی قسم ثبوت نہ چھوڑتے ہوئے جاتے جاتے گھر کی سی سی ٹی وی کی ڈی وی ریکارڈنگ بھی ساتھ لے گئے ۔ ملزمان نے اپنے طورپر کام پکا کرلیا تھا لیکن گلی میں لگے ایک سی سی ٹی وی کیمرے نے سارے راز فاش کردیے ۔ متاثرہ دکاندار عمران نے بتایا کہ 18 اور 19 نومبر کی درمیانی شب 2 بج کر 20 منٹ پر پولیس یونیفارم اور سادہ لباس میں ملبوس درجن سے زائد ڈاکو ان کے گھر میں داخل ہوئے اور اپنا تعلق سندھ پولیس سے ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں گھر میں اسلحے کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے جس پر وہ آئے ہیں ڈاکوئوں نے گھر والوں کو اسلحے کے زور پر ایک جگہ جمع کیا اور باری باری کمروں کی تلاشی لینے لگے ڈاکوئو ں نے گھر میں موجود دو کروڑ سے زائد کی رقم 70 تولہ طلائی زیورات کئی موبائل فونز اور لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان لوٹ لیا ڈاکو پونے دو گھنٹے تک گھر میں موجود رہے اور پورے گھر کا سامان بکھیر دیا انہوںنے بتایا کہ وہ سینٹری سامان کی ہولسیل کا کام کرتے ہیں اور اورنگی ٹائون کے اکثر چھوٹے دکاندار انہی سے سامان خریدتے ہیں اور وہ کئی کمپنیوں کے ڈیلر بھی ہیں ان کے پاس دکانداروں کی رقم موجود تھی جو انہیں کمپنیوں کے اکائونٹ میں جمع کرانے تھے لیکن ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے وہ رقم بینک میں نہ جمع کرا سکے اور ڈکیتی کی واردات ہوگئی دکاندار عمران نے مزید بتایا کہ وہ چھ بھائی ہیں سب کی بیویوں کے پاس طلائی زیورات تھے جب کہ چند ماہ بعد ہی ان کی بہن کی شادی ہونے والی تھی بہن کے زیورات بھی گھر میں موجود تھے ڈاکو گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کا ڈی وی آر بھی ساتھ لے گئے ۔ جبکہ ڈاکو جاتے جاتے دو بھائیوں عامر اور شاکر کی آنکھوں میں پٹیاں باندھ کر پولیس موبائل کے ساتھ لے گئے جنہیں ٹیپو سلطان تھانے کی حدود بلوچ کالونی پل پر اتار دیا گیا مسلح ڈاکو ایک ڈبل کیبن گاڑی’ پولیس موبائل ‘ مہران کار اور موٹر سائیکلوں پر سوار تھے ۔ مسلح ڈاکوئوں نے ان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا تھا جب گھر کاکھٹکھٹانے کے بعد دروازہ نہ کھولاگیا تو مسلح ڈاکو برابر والے گھر سے ان کے گھر میں داخل ہوئے پڑوسی کے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج حاصل کرلی ہے جس میںسارا منظر دیکھا جاسکتا ہے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس پر ڈی آئی جی ویسٹ نے 24 گھنٹے میں انکوائری رپورٹ تیار کرکے آئی جی سندھ کو ارسا ل کردی ۔

11 صفحات کی انکوائری رپورٹ میں ڈسٹرکٹ سائوتھ پولیس کا غیر قانونی چھاپہ ”ڈکیتی ”قرار دیا گیاہے۔دوکروڑ روپے کی ڈِکیتی میں انکوائری افسر ڈی آئی ویسٹ عاصم قائم خانی نے ایس ایس پی سائوتھ عمران قریشی ‘ ڈی ایس پی یوپی عمیر بجاری ‘ شاہین فورس کے اہلکار اور پانچ پرائیویٹ افراد کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔انکوائری رپورٹ کے مطابق اورنگی ٹائون ڈکیتی میں پولیس افسران واہلکار ملوث ہیں ڈکیتی میں ایس ایس پی سائوتھ اور ڈی ایس پی کو قصور وار قرار دیا گیاجس کے بعد ایس ایس پی سائوتھ ڈی ایس پی عمیر بجاری کے بیان قلمبند کئے گئے اور غیر قانونی چھاپے میں ملوث پولیس اہلکاروں کا بیان بھی ریکارڈ کیا گیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اورنگی ٹائون میں تاجر کے گھر میں پرائیویٹ لوگ داخل ہوئے جنہوںنے گھر کی تلاشی لی تو اس دوران گھر سے کوئی غیر قانونی چیز برآمد نہیں ہوئی ایس ایس پی سائوتھ نے ایس ایس پی ویسٹ کو رقم اور دیگر سامان واپس کرنے کو کہا ڈکیتی میں ملوث پولیس پارٹی ودیگر کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی گئی انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گھر سے ملنے والی رقم کالے رنگ کے بیگ میں موجود تھی اور یہ رقم ڈی ایس پی یوٹی عمیر بجاری کے پاس تھی جسے ایس ایس پی سائوتھ نے ایک روز بعد ایس ایچ او ڈیفنس شوکت اعوان کے حوالے کیا اور ایس ایس پی سائوتھ کی جانب سے حکم دیا گیا کہ یہ رقم ایس ایچ او پیر آباد عمران آفریدی کے حوالے کردی جائے کیس کے انگوائری افسر عاصم قائم خانی نے انکوائری رپورٹ میں ایس ایچ او ڈیفنس اور ایس ایچ او پیر آباد کا بیان بھی ریکارڈ کیا ہے ایس ایچ او ڈیفنس کا کہنا تھا کہ یہ رقم ایک کروڑ پانچ لاکھ روپے تھی جو مجھے فراہم کی گئی اور حکم دیا گیا کہ یہ رقم ویسٹ پولیس کے حوالے کی جائے ڈی آئی جی عاصم قائم خانی نے انکوائری رپورٹ میں ڈی ایس پی یوٹی عمیر بجاری کے خلاف ڈپارٹمینٹل اور لیگل ایکشن لینے کی سفار ش کی اور کہا کہ اس طرح کے سنگین جرائم میں پرائیویٹ لوگوں کا بھی استعمال کیا گیا انہوںنے انکوائری رپورٹ میں لکھا کہ چھاپے میں موجود پرائیویٹ لوگوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے چھاپے میں ڈی ایس پی کا اسٹاف پولیس اہلکار خرم علی اور فیضان علی کے خلاف کارروائی عمل میں لا ئی جائے جبکہ ایس ایس پی سائوتھ عمران قریشی کے تربیت یافتہ ٹیم کو اس چھاپے میں نہ بھیج کر غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیاہے آئی جی سندھ کے حکم پر ڈکیتی میں ملوث ڈی ایس پی عمیر بجاری کو حراست میں لیا گیا جبکہ ایس ایس پی سائوتھ عمران قریشی اور ڈی ایس پی یو ٹی عمیر بجاری کو عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا آئی جی سندھ نے اورنگی ٹائون میں دو کروڑ نقد 70 تولہ سونا ‘ موبائل فونز ‘ لیپ ٹاپ اور دیگر قیمتی سامان کی ڈکیتی میں ملوث پولیس پارٹی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا جس کے بعد ڈسٹرکٹ سائوتھ پولیس کے غیر قانونی چھاپے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کاسلسلہ شروع کردیا آئی جی کے حکم کے بعد اورنگی ٹائون پیر آباد تھانے میں متاثرہ دکاندار شاکر خان کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر 762/2023 درج کیا گیا مدعی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وہ سینٹری کا کاروبار کرتے ہیں اور کراچی کی سطح پر سینٹری کی تمام کمپنیوں کے ڈسٹری بیوٹر ہیں انہیں 19 نومبر کی رات دو بج کر بیس منٹ پر پولیس یونیفارم اور سول ڈریس میں ملبو س پندرہ سے بیس افراد ایک کالی ویگو ‘ایک پولیس موبائل ‘ مہران کار اور چند موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر میرے گھر آئے اور تلاشی کے دوران سب گھر والوں کو یرغمال بنایا اور تمام تالے توڑ کر گھر میں موجود تمام سامان باہر نکال لیا شہری نے الزام عائد کیا کہ اس کارروائی کے دوران پولیس اہلکار اور سول کپڑو ں میں ملبوس افراد گھر میں موجود تقریبا دوکروڑ روپے نقد ‘ 70 تولہ سونے کے زیورات ‘موبائل فونز ‘ لیپ ٹاپ وغیرہ ساتھ لے گئے پولیس نے درج ہونے والے مقدمے کے مطابق مدعی نے بتایا کہ ان افراد نے انہیں اور ان کے بھائی کو پولیس موبائل میں سوار کیا اور تمام نقدی اور زیورات سمیت سامان اسی موبائل میں ڈال دیا شہری کے مطابق ان کے منہ پر کپڑا بندھا ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ کچھ بھی دیکھ نہیں پا رہے تھے بعد ازاں انہیں بلوچ کالونی پل پر اتارا اور وہ دوسری گاڑی میں سوار ہوگئے اور انہیں دیوار کی طرف کھڑا ہونے کیلئے کہا شہری کے مطابق اسی دوران یہ تمام افراد نقدی’ زیورات اور دیگر اشیاء لے کر فرار ہوگئے مدعی مقدمہ کے مطابق اس واردات کے بعد انہیں ڈیفنس تھانے بلایا گیا جہاں موجود ایک ایس ایچ او نے ان سے چھینی گئی رقم میں سے ایک کروڑ اور ساڑھے تین لاکھ 12 موبائل فونز ‘ دو عد د لیپ ٹاپ اور 50 تولہ سونے کے زیورات واپس کردیئے ۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ انہوںنے ابتداء میں پیرآباد تھانے میں درخواست دی تھی لیکن ایف آئی آر درج نہیں کروائی تاہم اب تمام تر معلومات اکٹھی کرکے وہ ایف آئی آر درج کروا رہے ہیںمدعی نے صحافیوں کو بتایا کہ جب یہ افراد ان کے گھر آئے تو انہوںنے کہا کہ گھر کی تلاشی لینی ہے تعاون کریں پھر ان لوگوں نے پورے گھر کی تلاشی لی اس دوران وہ شاپروں میں کیش اور زیورات ڈالتے رہے میں سینٹری کمپنیوں سے لین دین کرتا ہوں تو گھر میں اتنا کیش موجود تھا میں نے انہیں کہا کہ میں کیا کوئی ڈاکو ہوں تو مجھے تھانے لے جائو مدعی کے چھوٹے بھائی اس گھر میں موجود تھے نے دعویٰ کیا کہ اس کارروائی کے دوران پولیس اہلکار انہیں لگا تار ”اسلحہ دو اسلحہ”کہتے رہے ہم نے تو کبھی زندگی میں اسلحہ دیکھا ہی نہیں تفتیش کے دوران ڈی ایس پی عمیر بجاری دو اور چھاپہ مار وارداتوںکے شواہد سامنے آئے ہیںدرخشاں تھانے کی حدودڈیفنس فیز 4 چھوٹا بخاری کمرشل ایریا کے دکاندار عبدالرشید نے بھی تھانے میں واردات سے متعلق تحریری درخواست جمع کرائی تھی عبدالرشید کا کہنا تھا کہ میں اپنی پان اور سگریٹ کی دکان پر موجود تھا کہ سرکاری موبائل جس میں دوپولیس یونیفارم اور چار سادہ لباس میں موجود اہلکار سوار تھے آئے اور دکان سے ایک لاکھ پچھترہزار مالیت کی غیر ملکی سگریٹ اٹھا کر لے گئے پولیس سے رابطہ کرنے پرانہیں عمیر بجاری کے پاس بھیجا گیا زیر تربیت ڈی ایس پی نے کہا کہ تیس ہزار روپے کا مال اور 50 ہزار روپے نقد لو اور معاملہ ختم کرو جس پر دکاندار نے مجبورا ًمال اور رقم لی اور اس کے بعد دکاندار سے دستاویزات پر دستخط کروائے گئے اور روانہ کردیا گیاجبکہ دوسری واردات 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں شہری کے دو گھروں میں کارروائی کی گئی ڈی ایس پی یوٹی عمر بجاری 15 سے زائد اہلکاروں کے ساتھ گلشن اقبال 13-D میں منصور شیخ کے گھر غیر قانونی چھاپہ مارا گیا تھا۔اورنگی ڈکیتی کے الزام میں گرفتار ڈی ایس پی یوٹی عمیر بجاری کو جوڈیشل مجسٹریٹ ویسٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کو جسمانی ریمانڈ دینے کی ہدایت کی گئی عدالت نے گرفتار ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ۔سٹی کورٹ میں جوڈیشنل مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو اورنگی ٹائون میں تاجر کے گھر میں ڈکیتی کے مقدمے کی سماعت ہوئی گرفتار ڈی ایس پی سخت سیکورٹی میں عدالت لایا گیا ملزم ڈی ایس پی عمیر طارق کیلئے فل سیکورٹی پروٹو کول کا انتظام کیا گیا اور سائلین کو کمرہ عدالت کے سامنے سے ہٹا یا گیا صحافیوں کو بھی کمرہ عدالت میں جانے سے روکا گیا دوران سماعت گرفتار ڈی ایس پی عمیر طارق کے چاچا سلیم بجاری بھی عدالت میں موجود تھے سلیم بجاری سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے قریبی دوست تھے ایڈووکیٹ افضل روشن نے مدعی مقدمہ شاکر حسین کی طرف سے وکالت نامہ جمع کروایا اور موقف دیا کہ پولیس والوں کو محافظ مانا جاتاہے اگر وہی ڈکیت بن جائیں تو عوام کا کیا ہوگا ایس ایس پی سائوتھ عمران قریشی کانام ایف آئی آر میں نہیں میرے موکل کا موقف پولیس کو فیور دینے کیلئے ایف آئی آر میں نہیں لکھے گئے ایف آئی آر میرے موکل کے مطابق نہیں کاٹی گئی پولیس نے اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کیلئے ایف آئی آر میں سیکشنز نہیں لگائیں تفتیشی افسر نے کہا کہ تفتیش جاری ہے ایک دن کا ریمانڈ ملا تھا ہمیں مزید پانچ پرائیویٹ لوگ گرفتار کرنے ہیں 7 دن کا ریمانڈ دیا جائے ۔ عدالت میں ریمارکس دیئے کہ شاہین فورس نے بیان دیا کہ وہ گھر میں نہیں گئے عدالت میں گرفتار زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر بجاری کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع کردی اور مقدمے کے تفتیشی افسر کو پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا گیا ۔