معہ گجرات میں کسی قسم کا کوئی خسارہ ہے نہ ہی ایڈہاک ازم کا کوئی سلسلہ یہاں موجود ہے، پروفیسر ڈاکٹر مشاہد انور
یونیورسٹی کو جلد مکمل طور پر سولر سسٹم کے ذریعے چلایا جائیگا جامعہ کی تین عمارتوں پر سولر سسٹم اپلائی کیا جاچکا ہے، وائس چانسلر
جامعہ کا مشن نوجوان نسل کو معیشیت، سماجی پالیسی اور تحقیق کے شعبوں میں تعلیم و تربیت سے لیس کرنا ہے، پریس کلب میں گفتگو
کراچی:(رپورٹ:حماد حسین) پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور نے کہا ہے یونیورسٹی آف گجرات عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔یونیورسٹی آف گجرات کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کو جلد مکمل طور پر سولر سسٹم کے ذریعے چلایا جائیگا جامعہ کی تین عمارتوں پر سولر سسٹم اپلائی کیا جاچکا ہے اس عمل سے جامعہ گجرات کو پچاس ملین سالانہ کی بچت ہوگی جامعہ میں زیر تعلیم تیس ہزار سے زائد طلبہ کے وسیع تر مفاد میں ٹرانسپورٹ سروس کو مزید مربوط بناتے ہوئے حال ہی میں چھ مزید بسوں کا اضافہ کردیا گیا ہے، جامعہ گجرات میں کسی قسم کا کوئی خسارہ ہے نہ ہی ایڈہاک ازم کا کوئی سلسلہ یہاں موجود ہے، ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف گجرات کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور نے کراچی پریس کلب آمد پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ہفتے کے روز وائس چانسلر جامعہ گجرات نے کراچی پریس کلب کا دورہ کیا اس موقع پر جامعہ گجرات کے میڈیا مین عرفان جاوید، کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد، ویجلینس کمیٹی کے سیکریٹری کفیل الدین فیضان، سی ای او قومی اخبار فہد الیاس شاکر، اسد الیاس شاکر، سینئیر صحافی راو¿ عمران اشفاق، کامران شیخ، عظمت علی رحمانی، اور اظفر وقاص بھی موجود تھے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور نے کہا کہ عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ جامعہ کا مشن نوجوان نسل کو معیشیت، سماجی پالیسی اور تحقیق کے شعبوں میں تعلیم و تربیت سے لیس کرنا ہے، یونیورسٹی آف گجرات کےآٹھ اسپیشلائزڈ شعبے ہیں، شعبہ سائنس میں بائیو کیمسٹری اینڈ مالیکیولر بائیولوجی، بائیس ٹیکنالوجی، باٹنی، انوائرمنٹل سائینس، سوشل سائینسز، فزکس، کیمسٹری، زولوجی مینجمنٹ اینڈ ایڈ منسٹریٹیو سائینسز، جبکہ شعبہ آرٹس میں انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبہ انجینئرنگ میں بھی کیمیکل ٹیکنالوجی، میکینکل ٹیکنالوجی، سمیت دیگر شعبہ جات موجود ہیں۔وائس چانسلر نے کہا کہ جامعہ میں اسکول آف آرٹ اینڈ ڈیزائن اینڈ آرکیٹیکچر کے علاوہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور ہوٹل مینجمنٹ پر بھی کام جاری ہے، ایک سوال کے جواب میں وائس چانسلر جامعہ گجرات کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی آف گجرات کی گرانٹ 700 ملین ہے جبکہ 70% فیصد بجٹ اپنے ذرائع سے حاصل کیاجاتا ہے جبکہ حال ہی میں جامعہ گجرات کو چھ سو ملین کا خسارہ ہوا لیکن اپنے فنڈز کے ذریعے خسارے کو بڑھنے نہیں دیا گیا،
پروفیسر مشاہد انور کا قومی اخبار گروپ کے دفتر کا دورہ
فہد شاکر اور اسد شاکر نے استقبال کیا، ادارے کے مختلف شعبہ جات کے بارے میں بریفنگ
پروفیسر مشاہد کی ادارے کی سی ای اوثریا شاکر سے بھی ملاقات، یونیورسٹی کے دورے کی دعوت
گجرات یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور نے خصوصی دعوت پر قومی اخبار گروپ کے دفتر کا دورہ کیا،اس موقع پر فہد الیاس شاکر اور اسد الیاس شاکر نے ان کا استقبال کیا اور انہیں گلدستہ پیش کیا،پروفیسر مشاہد کے ہمراہ میڈیا انچارج عرفان جاویدبھی موجود تھے،فہد شاکر اور اسد شاکر نے پروفیسر مشاہد انور کوقومی اخبار گروپ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کرایا اور ہر شعبے کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا،پروفیسر مشاہد انور نے ادارے کے ملازمین سے فرداً فرداً ملاقات کی اور ان کی تخلیقی کارکردگی کو سراہا،اس موقع پر ان کی ملاقات ادارے کی سی ای او ثریا شاکر سے بھی ملاقات کرائی گئی، پروفیسر مشاہد انور نے قومی اخبار کے مختلف شعبہ جات کے بارے میں سیرحاصل گفتگو کی، اان کے دورے کے موقع پر قومی اخبار ڈیجیٹل میڈیا کے تحت ایک خصوصی نشست کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کے لیے صدف الیاس شاکر نے پروفیسر مشاہد انور سے ایک مفصل انٹرویو بھی کیا،پروفیسر مشاہد نے تعلیمی شعبے کے فروغ سے متعلق اہم سوالات کے جوابات اپنے تجربے کی روشنی میں انتہائی مفصل انداز میں دیئے۔ملاقات کے اختتام پر پروفیسر مشاہد انور نے قومی اخبار کی سی ای او ثریا شاکر کو اپنی ٹیم کے ہمراہ گجرات یونیورسٹی کے دورے کی دعوت بھی دی جو ا نہوں نے قبول کرلی۔دورے کے اختتام پر ثریا شاکر نے پروفیسر مشاہد انورکو گلدستہ، اسد شاکراور فہد شاکر نے سندھ کا روایتی تحفہ اجرک اور سندھی ٹوپی جبکہ میڈیا انچارج عرفان جاوید نے قومی اخبار کی جانب سے انہیں سوونیئر پیش کیا