مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہر کوشش ناکام

مہنگائی کی شرح میں پھر سے 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا، ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 44.49 فیصد تک پہنچ گئی

ایک ہفتے کے دوران 27 اشیائے ضروریہ مزید مہنگی ، 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر

20 کلو آٹے کا تھیلا 81 روپے مہنگا ، 20 کلو آٹیکے تھیلے کی قیمت 2 ہزار 717 روپے سے بڑھ گئی، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 51 روپے اضافہ

ایک ہفتے کے دوران آلو، پیاز، کیلے، مٹن، بیف، دال ، چاول، دودھ، دہی ، انڈے سمیت بیکری آئٹمز مزید مہنگے، غریب اور متوسط طبقہ پریشان

اسلام آباد:)نیوز ڈیسک ) ملک میں مہنگائی کی شرح میں ایک ہفتے معمولی کمی کے بعد پھر سے اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے، حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں پھر سے 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے باعث ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 44.49 فیصد تک پہنچ گئی۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق چھ اپریل 2023 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 46.47فیصدرہی ہے۔ حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں27 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چھ اپریل2023 کو ختم ہونے والے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.92فیصد اضافہ ہواہے رپورٹ کے مطابق 20 کلو آٹے کا تھیلا 81 روپے 66 پیسے مہنگا ہوا، 20 کلو آٹیکے تھیلے کی قیمت 2 ہزار 717 روپے سے بڑھ گئی، زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 51 روپے 83 پیسے اضافہ ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق آلو کی فی کلو قیمت میں 2 روپے 99 پیسے اضافہ ہوا، ہفتے کے دوران کیلے فی درجن 11 روپے 52 پیسے مہنگے ہوئے، ایک ہفتے میں مٹن 2 روپے 73 پیسے اور بیف 5 روپے 15 پیسے مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں دال، چاول سمیت دودھ، دہی، انڈے بھی مہنگے ہوئے۔دوسری جانب ایک ہفتے کےد وران پیاز کی قیمت میں 14 روپے، ٹماٹر کی قیمت میں 13 روپے کمی ہوئی۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 122 روپے 58 پیسے سستا ہوا۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا اور ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 44.49 فیصد ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں دال، چاول سمیت دودھ، دہی، انڈے بھی مہنگے ہوئے۔حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں40.43فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں43.42فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں43.85فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 44.22فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 46.47 فیصد رہی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*