مرحوم افسر کے جعلی دستخط سے مچھی میانی مارکیٹ میں پتھاروں اور دکانوں کی الاٹمنٹ کیخلاف انکوائری کا حکم
کرپٹ سسٹم متحرک، انکوائری دبانے کےلیے سینئر ڈائریکٹر عمران صدیقی کی ایما پر کہانی میں نئے الجھاو¿ شامل
لاڈلے انسپکٹر راحیل اور انسپکٹر فضل الرحمٰن عرف چاند کو بچانے کے لیے لینڈ مافیا کی کہانی گھڑ لی گئی ہے
کراچی ( رپورٹ اے آر ملک) مرحوم سینئر ڈائریکٹر عمران قدیر کے بعد از مرف جعلی دستخط کا معاملہ روزنامہ قومی اخبار کی خبر کے بعد طشت ازبام ہونے پر میونسپل کمشنر سید شجاعت حسین کے انکوائری اور سخت ایکشن کے احکامات کو غربو دکرنے کے لیے کرپٹ سسٹم کا دپیچ درپیچ کھیل شروع ہوگیا ہے،۔ تفصیلات کے مطابق مچھی میانی مارکیٹ کھارادر میں 2020میں فوت ہونے والے سینٹر ڈائریکٹر عمران قدیر کے جعلی دستخطوں سے غیر قانونی دکانوں، پتھاروں، کی الاٹمنٹ کے دھندے میں ملوث سابق علاقہ انسپکٹر راحیل اور موجودہ انسپکٹر فضل الرحمٰن عرف چاند کے خلاف میونسپل کمشنر سید شجاعت حسین کے انکوائری اور سخت ایکشن کے احکامات کو نئی کہانی دینے کے لیے کرپٹ سسٹم مافیا نے لینڈ مافیا کے کردار متحرک کرلیے اور مورخہ بائیس مارچ کو میونسپل کمشنر کی ہائی کورٹ میں مصروفیات کا فائدہ اٹھا کر کہانی میں نیا موڑ تخلیق کرلیا، اور دکان کو کرائے پر چڑھا دیا، اس طرح انکوائری کے احکامات کو غیر موثر بنانے کی سازش رچائی گئی،، سینیٹر ڈائریکٹر عمران صدیقی اپنے لاڈلے انسپکٹر راحیل اور موجودہ انسپکٹرفضل الرحمن عرف چاند کے چڑھائے گئے چاند کو آنکھ اوجھل کرنے کیلئے نئی کہانی میں الجھانے لگے ‘ تاحال سینئر ڈائریکٹر عمران صدیقی نے میونسپل کمشنر شجاعت کو انکوائری احکامات پر عمل سے گریز کی راہ اپنائی ہے ۔ اس ضمن میں ان کا موقف لینے کیلئے ان سے رابطہ کیا گیا مگر انہوںنے رابطے سے گریز کیا۔