یوکرین تنازع، امریکہ کا 8500 فوجیوں پر مشتمل فوجہ دستہ تیار

برطانوی نشریاتی ادارے کی خبر کے مطابق پینٹاگون نے یوکرین کی سرحد پر روسی افواج کی غیر معمولی نقل و حرکت کے بعد امریکی افواج کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔

پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 8500 فوجیوں پر مشتمل دستے کو ہائی الرٹ کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی وقت انہیں یوکرین جانے کا حکم مل سکتا ہے۔

روس نے ایک بار پھر مغربی ممالک کے پروپیگنڈے کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف جارحیت کرنے جا رہا ہے۔

مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ یوکرین کی سرحد پر 1 لاکھ روسی افواج کی موجودگی ثبوت ہے کہ روس یوکرین پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے یورپی اتحادیوں کے ساتھ وڈیو کال پر بات کی اور اتحادیوں کو اس تنازعے پر مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر زور دیا۔

پینٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ فوج کو تیار رہنے کا حکم ضرور دیا ہے لیکن ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ فوجی دستوں کو کہاں تعینات کیا جائے گا۔

پینٹاگون کے ترجمان جون کربے نے کہا کہ اتحادیوں کے مشورے سے طے کیا جائے گا کہ فوج دستوں کو کہاں تعینات کرنا ہے۔

کچھ یورپی ممالک ڈنمارک، اسپین، فرانس اور ہالینڈ نے یوکرین کے تنازع پر اپنی حکمت عملی کا بتا دیا ہے، ان ممالک نے فوجی دستوں کے بجائے فوجی طیاروں کو مشرقی یورپی علاقوں میں تعینات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

پینٹاگون کا کہنا ہے گزشتہ ہفتے یوکرین کو 90 ٹن فوجی سازوسامان کی فراہمی کی گئی ہے جو یوکرین اور روسی سرحد کے قریب پہنچا دیا گیا ہے۔

گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے برطانیہ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی اور پولینڈ کے صدور کے علاوہ نیٹو چیف سے وڈیو لنک کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*