‎گیس بم بن گئی
‎ دس خاندان ختم کردئے

گیس دھماکے کے واقعات بلدیہ، گلشن اقبال ، شاہ فیصل کالونی، کورنگی لانڈھی شیرشاہ، لیاری،ملیر،اولڈ کراچی اور دیگر کءعلاقوں میں پیش آچکے ہیں اس دو ماہ میں تسلسل کے ساتھ 10سے زائد واقعات ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں بچے اور خواتین سمیت 15 افراد جانبحق

رپورٹ :: عارف اقبال

ًگلستان جوہر بلاک 12 میں واقع راڈو اپارٹمنٹس A میں گیس دھماکے کے نتیجے میں ماں بیٹی جھلس کر زخمی بعدازاں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبحق ہوگئیں جبکہ دو کمسن بچوں سمیت 14 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جنھیں طبی امداد کے لیئے قریبی نجی اور سول اسپتال منتقل کیا گیا واقعہ گیس لیکج کی وجہ سے پیش آیا کراچی میں ایسا واقعہ پہلی بار نہیں ہوا گیس دھماکے کا واقعہ اس سے قبل بلدیہ، گلشن اقبال ، شاہ فیصل کالونی، کورنگی لانڈھی شیرشاہ، لیاری،ملیر،اولڈ کراچی اور دیگر کءعلاقوں میں پیش آچکے ہیں اس دو ماہ میں تسلسل کے ساتھ 10سے زائد واقعات ہوچکے ہیں جس کے نتیجے میں بچے اور خواتین سمیت 15 افراد جانبحق جبکہ درجنوں افراد جھلس کر زخمی ہوچکے ہیں رپورٹ کے مطابق ان میں سے زیادہ تر واقعات گیس لیکج یا خستہ حال سلنڈر کے استعمال سے پیش آیا اور حکومتی گرفت نہ ہونے کی وجہ سے اس کاروبار سے منسلک چند دھوکے باز افراد پرانے اور خستہ حال سلنڈر کو رنگ وروغن کرکے فروخت کرتے ہیں جو گیس کی دباو کو برداشت نہ کرتے ہوئے اچانک پھٹ جاتا ہے جس کے نتیجے میں ایسے واقعات تسلسل کے ساتھ پیش آرہے ہیں جبکہ گیس کی لائنوں میں لیکج کی شکایت بھی عام ہیں اور گاہے بگاہے گیس کمپنی کے پاس بھی ایسی بے شمار شکائتیں موصول ہورہی ہونگی لیکن اس کے باوجود لائنوں کی مرمت اور لیکج بند کرنے کاکام بروقت نہیں کیا جاتا جس کے نتیجے میں ایسے جان لیوا واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں ایسے متعدد واقعات میں پولیس بھی اپنی رپورٹ دیتی ہے کہ واقعہ سلنڈر پھٹنے یا گیس لائن کی لیکج کی وجہ سے پیش آیا ہے لیکن اسکے باوجود زمہ داروں کے خلاف کوءکارواءنہیں کی جاتی ہے اور نہ ہی ایسے واقعات کی روک تھام کے لیئے کوءجامع حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے گزشتہ روز شاہراہ فیصل تھانے کی حدود گلستان جوہر بلاک 12 میں واقع راڈو اپارٹمنٹ A کی دوسری منزل پر زور دار دھماکہ ہوا اور دھماکے کے ساتھ ہی اس مقام پر خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کمسن بچوں اور خواتین سمیت 14 افراد جھلس کر زخمی ہوئے جنھیں فلیٹ کے رہائشی ایدھی اور چھیپا کے رضاکاروں نے طبی امداد کے لیئے قریبی بعد ازاں سول اسپتال برنس وارڈ منتقل کیا جہاں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 40 سالہ خاتون ثنائ زوجہ بشیر احمد اور 18 سالہ علیشباہ دختر بشیر احمد جانبحق ہوگءجبکہ دیگر زخمیوں کو اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے گیس دھماکے میں زخمی ہونے والے دو انتہاءکمسن بچے بھی شامل ہیں جبکہ واقع میں متوفیہ ثنائ کا بیٹا حمزہ بلڈنگ کا چوکیدار بادشاہ خان فلیٹ کے رہائشی 5 سالہ زاویان 10 سالہ عبداللہ 20 سالہ رمشا 38 سالہ گل زیب 6 ماہ کا عالیان نعمان 35 سالہ کامران 6 ماہ کی ابیہا 20 سالہ عروج 45 سالہ ساجدہ اور 29 سالہ نورین شامل ہے

واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس قانونی کارواءکے لیئے اور فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے کے لیئے پہنچا پولیس کے مطابق دھماکے کے بعد مزکورہ فلیٹ ملبے کا ڈھیر بن گیا جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کے لیئے اسپتال منتقل کردیا گیا ایس ایس پی ایسٹ عبدالرحیم شیرازی کے مطابق ابتداءمعلومات کے مطابق دھماکا گیس سلنڈر کے پھٹنے سے ہوا جبکہ مزید معلومات کے لیئے پولیس کی ٹیمیں روانہ کردی گءدھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کے لیئے بم ڈسپوزبل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا تھا جبکہ دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر آگ لگ گءتھی اس دوران فلیٹ کے بزرگ رہائشی شفیق الراحمن نے نمائندہ قومی اخبار کو بتایا کہ میں اس فلیٹ میں عرصہ 25 سالوں سے رہائش پذیر ہوں راڈو اپارٹمنٹ کی بکنگ 94 میں شروع ہوءاور 99 میں ہمیں اس کی پوزیشن دے دی گءتھی بلڈنگ کو بنانے والے سعید راڈو بلڈر نے اس کو بڑے دل سے بنایا تھا اور اس بلڈنگ کی مضبوطی کا بڑا خیال رکھا تھا اور یہ ہی وجہ تھی کہ آج اس بلڈنگ میں اتنا بڑا دھماکہ ہوا جس کی وجہ سے صرف وہ مکان ملبے کا ڈھیر بنا جس میں دھماکہ ہوا لیکن بلڈنگ کو بظاہر کوءنقصان نہیں ہوا 5 نومبر ہفتے کی رات پونے نو بجے جب فلیٹ کے تقریبا لوگ اپنے گھر میں تھے تو اچانگ زور دار دھماکہ ہوا دھماکہ اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز تقریباً آٹھ کلومیٹر تک سنی گءتھی جبکہ مزکورہ فلیٹ ملبے کا ڈھیر کھڑکیوں اور دروازے کے شیشے دور سڑک تک بکھر گئے تھے دھماکے کے نتیجے میں فلیٹ نمبر 212 , 213 , اور 214 مکمل طور پر تباہ ہوگئے جبکہ آس پاس کے دیگر 4 فلیٹ کو جزوی طور پر نقصان پہنچا بزرگ شفیق الراحمن نے مزید بتایا کہ جس گھر میں یہ دھماکہ ہوا اس کے رہائشی ابھی دو روز پہلے ہی بلڈنگ میں شفٹ ہوئے تھے اور ابھی یہ لوگ اپنے گھر کا سامان سلیقے سے رکھ ہی رہے ہونگے کہ ان پر اور پاس پڑوس کے لوگوں پر قیامت صغرا برپا ہوگیا

جبکہ اس دھماکے میں دو روز قبل کرائے پر آنے والی ماں بیٹی جانبحق ہوگءاور انکا ایک لڑکا شدید زخمی ہوگیا جبکہ دیگر زخمیوں میں فلیٹ کے کمسن بچوں خواتین اور بلڈنگ کا چوکیدار جھلس گیا تاہم واقعہ کے فوری بعد اس فلیٹ کی بجلی اور گیس کی لائنیں کاٹ دی گءایک سوال کے جواب میں شفیق الرحمن نے بتایا کہ اس بلڈنگ کے ہر فلیٹ میں گیس کا کنکشن موجود ہے تو سلنڈر بلاسٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جبکہ متاثرہ بلڈنگ کا موجودہ چوکیدار لال بادشاہ نے نمائندہ قومی اخبار کو بتایا کہ میں بچوں کو جھولے جھلانے کا کام کرتا ہوں اور واقعہ سے قبل میں قریبی علاقے میں اپنے کام پر تھا کہ مجھے بذریعہ فون اطلاع ملی کہ چاچا بادشاہ خان جس بلڈنگ کا چوکیدار ہے اس میں دھماکہ ہوگیا ہے اطلاع ملتے ہی میں بھاگتا ہوا یہاں پہنچا تو یہاں پہلے ہی قیامت صغرا کا منظر برپا تھا اور ہر طرف چیخ وپکار مچی ہوءتھی بچے خواتین اور فلیٹ کے کءافراد ملبے کے ڈھیر تلے دبے ہوئے تھے اور کءجھلس کر زخمی ہوئے تھے جن کی کراہ اور چیخ سے دل پھٹا جارہا تھا اس میں میرے چاچا بادشاہ خان بھی جھلسا ہوا تھا اس دوران فائربریگیڈ اور پولیس موقع پر نہیں پہنچی تھی جس کی وجہ سے بلڈنگ کے تمام لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبے کے ڈھیر سے اور جھلس کر زخمی ہونے والوں کو ایدھی اور چھیپا کی ایمبولینس کے زریعے قریبی اسپتال منتقل کیا اور اسی ہفتے ایسا ہی دوسرا واقعہ نیپئر تھانے کی حدود اولڈ کراچی کے ایم سی ورکشاپ جامع مسجد صدیق اکبر کے قریب لکی پلازہ میں پیش آیا جس کی پانچویں منزل کی فلیٹ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت دو افراد جھلس گئے پولیس کے مطابق حادثہ میں زخمی ہونے والے کی شناخت 20 سالہ بسمہ اور 22 سالہ عزیر کے نام سے ہوءایس ایچ او نیپئر انسپکٹر سلیم مروت کے مطابق گیس دھماکے کا حادثہ گھر کے کچن میں سوءگیس کی لیکچ کی وجہ سے ہوا اور شبہ ہے کہ زخمی خاتون چولھا جلانے کے لیئے کے لیئے ماچس جلایا ہوگا جس کے نتیجے میں دھماکے کے ساتھ آگ بھڑک اٹھی جبکہ اس دوران علاقہ مکینوں کی بھی متضات بیانات سامنے آئیں جس میں بتایا گیا کہ میاں بیوی نے گھر پہنچ کر جیسے ہی لائٹ جلانے کے لیئے سوئچ آن کیا تو زور دار دھماکہ ہوگیا جبکہ کچھ افراد کا کا کہنا تھا کہ گیس سلنڈر دھماکے سے پھٹا اور آگ بھڑک گءجس کے بعد علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو طبی امداد کے لیئے سول اسپتال منتقل کیا جبکہ پولیس کے مطابق عزیر اور بسمہ کی ایک ہفتے قبل شادی ہوءتھی اور دو روز قبل نوبیہاتا جوڑا اس فلیٹ میں رہائش اختیار کی تھی تاہم واقعہ میں زخمی ہونے والے میاں بیوی کی حالت کچھ بہتر ہوجائے تو مزید کارواءآگے بڑھے گی تاکہ صورتحال واضع ہوسکے ادھر بدھ کو سائٹ A تھانے کی حدود سائٹ ایریا جامع بنوریہ مدرسے کے قریب فیکٹری میں زہریلی گیس کے اخراج سے فیکٹری کے 9 مزدور کی حالت غیر ہوگءجنھیں طبی امداد کے لیئے فوری طور پر عباسی اسپتال منتقل کیا گیا

متاثرہ مزدوروں میں 34سالہ بشیر 19 سالہ کرامت 28 سالہ صدام 25 سالہ حسین 35 سالہ وکیل 13 سالہ عاصم 35 سالہ حیدر 19 سالہ عدنان اور 23سالہ یونس شامل ہے متاثر ہونے والے تمام مزدوروں کو طبی امداد دے کر گھر روانہ کردیا گیا اس ضمن میں ایس ایچ او سائٹ اے بھاءخان کا کہنا تھا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی قانونی کارواءکے لیئے پولیس جب اسپتال پہنچی تو اسپتال کا عملہ بغیر کسی قانونی کارواءکے ان متاثرہ مزدوروں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی اور پولیس کو بتایا کہ بوائلر سے گیس کی اخراج کے باعث مزدور متاثر ہوئے اور مزدوروں کی جانب سے اسپتال عملے کو دیئے گئے پتہ پرجب پولیس پہنچی تو انکشاف ہوا کہ یہاں تو کوءایسی فیکٹری ہی نہیں ہے تاہم پولیس متاثری فیکٹری کی تلاش جاری رکھی ہوءہے تاکہ واقعہ کی صحیح جانچ کی جاسکے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*