کسی ملک کو پاکستان آنے پر اعتراض نہیں، پی سی بی

پاکستان میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کے لیے بھارت کی بہانے بازی جاری، نیوٹرل مقام پر منتقلی کے لیے دباو¿

ایشین کرکٹ کونسل کے بحرین میں ہونےوالے اجلاس میں ایشیا کپ کی پاکستانی میزبانی کے حوالے سے بات چیت جاری ، ویب سائٹ رپورٹ

بھارت اپنی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کا بہانہ بناکر پاکستان آنے سے انکار اور ٹورنامنٹ کو یو اے ای منتقل کرنا چاہ رہا ہے، ذرائع

ایشیائی ٹیموں کے اپنی حکومتوں سے کلیئرنس لینے کی بات ہی نہیں ہوئی،نہ کسی ممبر نے پاکستان آنے کیلیے حکومت سے اجازت کی بات کی، پی سی بی

کراچی )اسپورٹس ڈیسک) پاکستان آنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے وضاحت کردی۔ایشین کرکٹ کونسل کے بحرین میں ہونے والے اجلاس میں ایشیا کپ کی پاکستانی میزبانی کے حوالے سے بات چیت ہوئی، بھارت اپنی حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کا بہانہ بناکر پاکستان آنے سے انکار کرتے ہوئے اس ٹورنامنٹ کو یواے ای یا کسی اور نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنا چاہ رہا جبکہ پی سی بی اس کی مخالفت کررہا ہے، اس حوالے سے حتمی فیصلہ اب مارچ میں متوقع ہے۔غیرملکی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ تمام ایشین کرکٹ کونسل ممبران سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کا دورہ کرنے سے متعلق اپنی حکومتوں کا موقف حاصل کریں۔اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے اعلامیہ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں اس طرح کی کوئی بھی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی ممبر نے یہ پاکستان کا ٹور کرنے سے متعلق اپنی حکومت سے کلیئرنس حاصل کرنے کا عندیہ دیا، سری لنکا کی ٹیم 2017 اور 2019 میں پاکستان کا ٹور کرچکی ہے، بنگلہ دیش نے بھی 2020 میں پاکستان کا دورہ کیاتھا.آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے 2023 سے 2027 تک کے فیوچر ٹور پروگرام میں افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا نے پاکستان کے ٹورز کی تصدیق کی ہے۔یاد رہے کہ بھارت نے پہلے از خود ہی پاکستان آنے سے انکار کرتے ہوئے ایونٹ کی منتقلی کا اعلان کردیا تھا جس پر پی سی بی کی درخواست پر بحرین میں ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگ بلائی گئی تھی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*