کراچی کیخلاف پھر سازشیں شروع ہوگئیں

تحریک انصاف کو روکنے کےلیے سارے غنڈے اکھٹے کرکے پھر کراچی کو بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، فوادچوہدری

کراچی کیخلاف پھر سازشیں شروع ہوگئیں

مشکل سے جان چھوٹی تھی ، پھرخیال آ رہا ہے بارود کا ڈھیر اکٹھا کر کے شہر میں چراغاں کی کوشش کی جائے، بیان

فواد چوہدری ہر دور میں ایم کیو ایم کے اتحادی رہے، جنم جنم کا رشتہ ہے، پتہ نہیں پہلے غلط تھے یا اب ؟ حیدرعباس رضوی

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )رہنما پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف محاذ بنانے کے لیے ایک بار پھر کراچی کو بارود کا ڈھیر بنانے کی سازشیں شروع کردی گئی ہیں۔ ایم کیو ایم پر تنقیدی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہ پہلے بھی اس طرح کی کوشش کرکے شہر قائد کا امن و سکون غارت کیا جاچکا ہے۔فواد چوہدری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر تھا، پھراسٹیبلشمنٹ کو خیال آیا کہ ہماری پارٹی ہونی چاہیے، سارے غنڈے جمع کر کے ایم کیوایم بنا دی گئی۔فواد چوہدری نے مزید لکھا کہ عشروں آگ اور خون کا کھیل کھیلا گیا، مشکل سے جان چھوٹی، اب پھر خیال آ رہا ہے تحریک انصاف کو روکنا ہے۔ا±ن کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تجا کہ پھرخیال آ رہا ہے بارود کا ڈھیر اکٹھا کر کے شہر میں چراغاں کی کوشش کی جائے۔ایک اور بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک پلاننگ کے تحت جمہوریت مکمل ختم کی جارہی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن عملی طور پر وفاقی حکومت میں ضم ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلے بنیادی حقوق معطل کیے گئے، اب ادارے ختم کئے جارہے ہیں۔دوسری طرف سارے غنڈے جمع کرکے ایم کیوایم بنانے کے فواد چوہدری کے بیان پر متحدہ کے مرکزی رہنما حیدر عباس رضوی نے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔حیدر عباس رضوی کا کہنا ہے کہ مشرف دور میں فواد چوہدری نے سیاست میں قدم رکھا۔ ق لیگ کی حکومت تھی اور ایم کیو ایم آپ کی اتحادی تھی۔حیدر عباس رضوی نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پھر آپ پیپلز پارٹی میں آگئے، تب بھی ایم کیو ایم اتحادی تھی۔ پھر آپ پی ٹی آئی میں آگئے ایک واری فیر ایم کیو ایم اتحادی تھی۔حیدر عباس رضوی نے مزید کہا کہ آپ کا تو ایم کیو ایم سے جنم جنم کا رشتہ ہے۔ ساری ع±مر گزار دی آپ نے ایم کیو ایم کے ساتھ! اللّٰہ جانے آپ تب غلط تھے یا اب

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*