کراچی میں تعمیراتی منصوبے بند ہونے کا خدشہ

اسٹیل کی قیمت ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،سریا 280 روپے سے بھی تجاوز کرگیا، دیگر اشیاءبھی مہنگی

ایچ آر سی، سی آر سی اور جی پی کی قیمتیں 300 روپے سے بھی تجاوز کرگئی، تعمیراتی صنعت مکمل خسارے میں چلی گئی ہے

لوکل پروڈکشن نہ ہونے اور اسٹیل ملز کی بندش کے باعث لوہے کا کاروبار مکمل طور پر امپورٹ پر انحصار ہے ،اسٹیل مرچنٹس

پاکستان میں لوہے کی جن چیزوں کی لوکل پروڈکشن نہیں ہوتی ان انکی ایل سیز فی الفور کھولی جائے ،صنعتکاروں کا مطالبہ

کراچی(کرائم رپورٹر راو¿ عمران )کراچی میں تعمیراتی منصوبے بند ہونے کا خدشہ اسٹیل کی قیمت ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی سریا 280 روپے سے بھی تجاوز کرگیا جبکہ ایچ آر سی، سی آر سی اور جی پی کی قیمتیں 300 روپے سے بھی تجاوز کرگئی آل آئرن اسٹیل مرچنٹس ایسوسی ایشن کے صدر، حمادپوناوالا کے مطابق اسکی اصل وجوہات حکومت کی ناقص پالیسیاں، بینکوں کی جانب سے ایل سی نہ کھلنا، امپورٹ کے دستاویزات کلیئر نہ ہونے اور ڈالرز کی قیموں میں اضافہ ہے خام مال کی کمی اسٹیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے لوکل پروڈکشن نہ ہونے اور اسٹیل ملز کی بندش کے باعث لوہے کا کاروبار مکمل طور پر امپورٹ پر انحصار ہے لوہے کی امپورٹ نہ ہونے کہ وجہ سے تعمیراتی انڈسٹری بھی مکمل خسارے میں ہے خدشہ ہے کہ تعمیراتی انڈسٹری مکمل بند ہو جائی گی چونکہ تمام انڈسٹری کو اپنی پروڈکشن کے لئے لوہا درکار ہے لوہے کی دیگر اشیائ کی قیمتوں میں کی بے انتہا اضافہ ہورہا ہے اگر حکومت نے ان مسائل کو حل کرنے کے لئے فی الفور کوئی خاطر خواہ اقدامات نہ کئے تو کاروبار مکمل طور پر بند ہو جائیں گے پاکستان میں لوہے کی جن چیزوں کی لوکل پروڈکشن نہیں ہوتی ان انکی ایل سیز فی الفور کھولی جائے اور لوہے کی ان اشیا کی امپورٹ کی فورا اجازت دی جائے

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*