پنجاب، خیبر پختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کا معاملہ، چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ازخود نوٹس لے لیا۔ 

ازخود نوٹس کیس پر سماعت کے لیے 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے جو کل کیس کی سماعت کرے گا۔ ازخود نوٹس کی سماعت کل 23 فروری دوپہر 2 بجے ہوگی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے غلام محمود ڈوگر کیس میں 16 فروری کو ازخود نوٹس کےلیے معاملہ چیف جسٹس کو بھیجا تھا۔

ازخود نوٹس تین سوالات پر لیا گیا جن میں ایک سوال یہ کہ نوٹس میں دیکھا جائے گا کہ انتخابات کی تاریخ دینا کس کا اختیار ہے؟

دوسرا یہ کہ دیکھا جائے گا کہ انتخابات کروانے کی آئینی ذمہ داری کس نے اور کب پوری کرنی ہے؟

تیسرا یہ کہ دیکھا جائے گا کہ فیڈریشن اور صوبوں کی آئینی ذمہ داری کیا ہے؟

سپریم کورٹ کے مطابق حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آئین کے مطابق الیکشن کروائے۔

عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ ازخود نوٹس میں دیکھا جائے گا کہ فیڈریشن اور صوبوں کی آئینی ذمہ داری کیا ہے۔ ازخود نوٹس میں دیکھا جائے گا کہ انتخابات کروانے کی آئینی ذمہ داری کس نے اور کب پوری کرنی ہے؟

سپریم کورٹ کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیاں 14 اور 17 جنوری کو تحلیل ہوئیں۔ آرٹیکل 224 دو کے تحت انتخابات اسمبلی کی تحلیل سے 90 روز میں ہونا ہوتے ہیں۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ آئین لازم قرار دیتا ہے کہ 90 دن میں انتخابات کروائے جائیں، انتخابات کی تاریخ کےلیے اسلام آباد ہائیکورٹ بار، خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکرز کی درخواستیں بھی آئیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*