میہڑ واقعے پر ہمارا رسپانس سست تھا: وزیراعلیٰ سندھ کا اعتراف

اسلام  آباد: وزیراعلیٰ  سندھ نے میہڑ واقعے پر حکومتی رسپانس کی سست روی کا اعتراف کرلیا۔

اسلام آباد  میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی کے بحران کے حل کے لیے میٹنگز ہوئی ہیں، 6 سے7 ہزارمیگاواٹ بجلی اس لیےنہیں بنائی جارہی کہ پاور پلانٹس کوفیول نہیں ملا، سندھ بھر میں 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، ایک پاور پلانٹ جو میرٹ آرڈر میں سب سے اوپر ہے اور سستی بجلی دیتا ہے، یہ پلانٹ سستی بجلی دے رہا ہے جس سے کے الیکٹرک بجلی لیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے سارے دعوے غلط تھے، اب تجربہ کار ٹیم آئی ہے وہ اس کو دیکھے گی، یہ ایک چیلنجنگ ٹاسک ہےکہ جومسائل وہ چھوڑکرگئےانہیں حل کرنا ہے، حکومت کا ڈیڑھ سال رہ گیا ہے، ساڑھے تین سال میں کچھ نہیں کرسکے، ہمیں ان ڈیڑھ سالوں میں 5 سال کا کام کرنا ہے، الیکشن میں جائیں گے تو لوگ 5 سال کا حساب مانگیں گے۔

مراد علی شاہ کاکہنا تھا کہ عمران خان وقتاً فوقتاً اپنے بیانات سے پھرتے رہتے ہیں، عمران خان کو شاید اپنے بیانات خود یاد نہ ہوں لیکن لوگوں کو یاد رہتے ہیں،  نا اہلی، نالائقی کی وجہ سے ان کی حکومت گئی ہے،  عمران خان مسلسل ناکام ہورہے ہیں اب ان کا بیانیہ نہیں چلے گا،  یہ سو سو روپے کاچندہ جمع کررہے ہیں اور خود چارٹرطیارے میں آتے ہیں۔

وزیراعلیٰ  سندھ  نے اعتراف  کیا کہ دادو کی آگ کے واقعے پر ہمارا رسپانس لیٹ تھا، سانحہ پر 7 دن میں رپورٹ طلب کی ہے، ذمہ داران کے خلاف کارروائی ہوگی جب کہ جن کے گھر جلے ہیں ان کو گھر بنا کردیں گے، جو جو نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کریں گے۔

انہوں نے مزید  کہا کہ صدرعارف علوی کاکام آئین کی پاسداری ہے،  صدر کے پاس دو آپشن ہیں ایک کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کریں یا عہدہ چھوڑ دیں۔

مراد  علی شاہ نے کہا ساڑھے 3 سال سندھ میں کافی ایشوز آئےلیکن سلیکٹڈ وزیراعظم نے اس وقت ایک فون بھی نہیں کیا، اب موجودہ وزیراعظم نے کہا ہےکہ ان کا آفس سندھ کےمسائل حل کرنےکیلئے حاضر ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*