مویشیوں میں پھیلتے وبائی امراض لمپی نے ضلع دادو میں پنجے گاڑ دیئے

مویشیوں میں پھیلتے وبائی امراض لمپی نے ضلع دادو میں پنجے گاڑ دیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ضلع بہر کے دیہی و شہری علاقوں میں بھی جانوروں میں تیزی سے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ تحصیل جوہی، میہڑ، کے این شاہ، ککڑ کاچھو سمیت لمپی وائرس سے جانور متاثر ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ محکمہ لائیو اسٹاک دادو انتظامیہ بے بس ہوگئی ہے جس کے باعث صورتحال تشویشناک ہے۔ہ بھی پڑھیں: لمپی اسکن کے ایک روز میں 1 ہزار کیسز رپورٹ، مرنے والے جانوروں کی تعداد 120 ہوگئی
ضلع دادو میں بڑی تعداد میں مالکان کے مویشی جان سے چلے گئے جس کے وجہ سے مالوند مالکان کا نقصان پر نقصان ہورہا ہے جانور جلدی مرض کا شکار بن چکے ہیں۔

واضح رہے کہ لمپی وائرس کی ویکسین نہ ہونے پر مالوند مالکان مسائل سے دوچار ہیں۔

لمپی انفیکشن کیا ہے؟
لمپی اسکن ڈیزیر ایک معتدی جلدی مرض ہے اور یہ وائرس گائے، بھینسوں اور دیگر مویشیوں کو خون چوسنے والے کیڑوں، مچھروں اور مکھی سے لگ سکتا ہے۔

اس مرض کے شکار جانور کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجاتے ہیں، جانور کو بخار رہتا ہے، آنکھوں سے پانی آتا ہے، بھوک نہیں لگتی اور جانور چلنے پھرنے سے گریز کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا جانور کی تولیدی صلاحیت، دودھ کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے، جانوروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بہت سے جانوروں میں اس بیماری کی زیادہ علامات ظاہر نہیں ہوتیں تاہم یہ بعض کیسز میں جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔

ایسے میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
سندھ کی عوام کو اس مویشیوں میں پھیلنے والے اس وائرس سے بچنے کے لئے چند دنوں تک گائے کے گوشت، دودھ، مکھن، اور دیگر اشیا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔

یہ پھیلنے والی بیماری ہے لہٰذا اس سے متاثرہ علاقوں میں گوشت، دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کی قلت بھی ہوسکتی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*