فلم ’غلام‘ میں عامر خان نے رانی سے اپنی کس غلطی کا اعتراف کیا؟

بالی وڈ اداکارہ رانی مکھرجی نے ماضی کی سپر ہٹ فلم ‘غلام’ میں اپنی آواز سے متعلق انکشاف کیا ہے۔

ان دنوں بھارتی میڈیا پر رانی مکھرجی کا 2018 میں دیا گیا ایک انٹرویو موضوعِ بحث ہے جس میں رانی نے بتایا تھا کہ غلام کے میکرز مکیش بھٹ، وکرم بھٹ اور ہیرو عامر خان کو لگتا تھا کہ میری آواز اس معیار کی نہیں جیسی اس وقت کی ہیروئنز کی آواز ہوا کرتی تھی۔

ادکارہ نے بتایا کہ اس وقت عامر خان نے مجھے اس بات پر راضی کیا کہ میری آواز پر کسی اور اداکارہ کی ڈبنگ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ آپ سری دیوی کی مداح ہیں اور متعدد فلموں میں ان کی آواز پر بھی ڈبنگ کی جاچکی ہے۔ رانی کے مطابق عامر نے یہ بھی کہا کہ ہم فلم کی بہتری کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعدازاں جب عامر کو احساس ہوا کہ فلم میں میری آواز پر ڈبنگ کرنا غلطی تھا تو انہوں نے مجھ سے رابطہ کیا اور معذرت کی۔

رانی مکھرجی نے مزید کہا کہ عامر خان کے مطابق اس وقت ان کے نزدیک کچھ بھی فلم سے زیادہ اہم نہ تھا، مجھے بھی لگا عامر درست ہیں اور میں نے رضا مندی ظاہر کردی، اس وقت نئی اداکارہ ہونے کی وجہ سے میرے پاس کوئی اور آپشن نہیں تھا لیکن عامر کی یہ اچھی بات تھی کہ انہوں نے مجھے اس بارے میں آگاہ کیا۔

‘ غلام اور کچھ کچھ ہوتا ہے کی شوٹنگ ایک ہی وقت میں جاری تھی’

رانی مکھرجی نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ فلم ‘غلام’ اور ‘کچھ کچھ ہوتا ہے ‘کی شوٹنگ ایک ہی وقت میں جاری تھی، ‘غلام’ کی ڈبنگ ہوتا دیکھ کر کچھ کچھ ہوتا ہے کہ ڈائریکٹر کرن جوہر نے پوچھا کہ فلم ‘غلام’ میں تمہاری آواز پر ڈبنگ کیوں کی جارہی ہے؟

کرن جوہر کے سوال پر بتایا کہ عامرخان کو ایسا لگتا ہے کہ میری آواز معیاری نہیں جس پر کرن نے کہا کہ پہلی فلم میں ڈبنگ سے مطمئن ہوں اور پوچھا کہ کیا آپ میری فلم میں بھی ڈبنگ کریں گی؟

رانی کے مطابق کرن جوہر نے ان کی آواز پر ڈبنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا، فلم باکس آفس پر کامیاب رہی اور پھر ان کی آواز انڈسٹری میں قابل قبول ہوگئی۔

رانی مکھرجی کا کہنا تھا کہ عامر خان نے فلم ‘کچھ کچھ ہوتا ہے’ دیکھنے کے بعد مجھ سے رابطہ کرکے تسلیم کیا کہ فلم ‘غلام’ میں ڈبنگ کا فیصلہ غلط تھا، آپ کی آواز بہت اچھی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*