جاپانی پولیس کی حراست میں قید سری لنکن خاتون کی پہلی برسی، دعائیہ تقریب

وسطی جاپان کے ایک حراستی مرکز میں ہلاک ہو جانے والی ایک سری لنکن خاتون کی پہلی برسی کے موقع پر، اتوار کے روز ایک یادگاری تقریب منعقد کی گئی۔
وِشما سندامالی، اپنے ویزے سے زائد مدت قیام کے باعث ناگویا کے ایک حراستی مرکز میں قید تھیں، اور اپنی بیماری کی شکایت کرنے کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔ ان کی عمر 33 برس تھی۔

امیگریشن خدمات کی ایجنسی نے گزشتہ سال جاری کردہ اپنی حتمی رپورٹ میں کہا تھا کہ زیر حراست افراد کو علاج معالجہ فراہم کرنے کا نظام غیر مناسب تھا۔

تاہم، وِشما کے اہلِ خانہ نے اس نتیجے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ہرجانے کی ادائیگی کے لیے جمعے کے روز حکومت پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

وشما کو یاد کرنے، ایسے واقعات کے دوبارہ رونما ہونے کی روک تھام کرنے اور اس معاملے سے متعلق حقائق معلوم کرنے کے لیے، اتوار کے روز جاپان بھر میں 10 مقامات پر تقریبات منعقد ہوئیں۔

وِشما کی چھوٹی بہن پُورنیما نے کہا کہ اگر امیگریشن کا رویہ تبدیل نہیں ہوتا تو مزید افراد کی ہلاکت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا اگر وہ وِشما کی تمام وڈیو فوٹیج حاصل کر سکیں اور اسے سب کو دکھا سکیں تو مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچنا ممکن ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*