کے ڈی اے کے بدعنوان کلرک کو عدالت میں شکست کا سامنا

کے ڈی اے کا ارب پتی معمولی کلرک جاوید مائیکل قومی اخبارگروپ کے خلاف عدالت میں اپنا کیس ہار گیا

بدکاری ‘ لوٹ مار کیخلاف خبروں کی اشاعت پر جاوید مائیکل نے سول کورٹ میں ہرجانے کا کیس دائر کیا

عدالت نے انصاف کا بول بالا کیا ،کے ڈی اے کا کلرک اپنی بدعنوانی اور کرپشن کی وضاحت میں ناکام

جاوید مائیکل کی کرپشن اور لوٹ مار کے حوالے سے محکمہ اینٹی کرپشن میں بھی اس کے خلاف کارروائی جاری

کراچی (رپورٹر اے آر ملک) کے ڈی اے کے ارب پتی بدعنوان کلرک جاوید مائیکل نے اپنے خلاف کرپشن اور بدعنوانی سمیت لوٹ مار کی خبریں شائع کیے جانے پر قومی اخبار گروپ کے خلاف سول کورٹ میں ہرجانے کا کیس دائر کیاتاہم عدالت میں حق او ر سچ کی جیت ہوئی اور جاوید مائیکل کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،معزز عدالت کے سامنے جاوید مائیکل اپنے موقف کو درست ثابت کرنے میں ناکا م رہا اور کوئی ایسا ثبوت فراہم نہ کرسکا ۔ عدالتی فیصلے سے بھی یہی ثابت ہوا کہ جاوید مائیکل کے بارے میں شائع کی جانے والی خبروں کا اولین مقصد کے ڈی اے میں ہونے والی بدعنوانی کو حکومت سندھ اورعوام الناس کے سامنے لانا تھا۔ واضح رہے کہ جاوید مائیکل کی کرپشن اور لوٹ مار کے حوالے سے محکمہ اینٹی کرپشن میں بھی اس کے خلاف کارروائی جاری ہے ۔جاوید مائیکل نے اپنے خلاف خبروں کی اشاعت پر عدالت میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی تھی کہ ان خبروں کے ذریعے اس پر بدعنوانی اورلوٹ مار کے الزامات عائد کرکے اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم کے ڈی اے کا معمولی کلرک جو اپنی کرپشن کے بل بوتے پر ارب پتی بن چکا ہے، عدالت میں رسوا ہوگیا اور قومی اخبار گروپ کے خلاف عائد الزامات کو ثابت نہ کرسکا۔جاوید مائیکل کی خواہش تھی اور ہے کہ سرکاری محکموں کی کالی بھیڑوں کی مدد سے اپنی کرپشن بے نقاب کرنے والوں کو مشکل میں ڈال کر اپنی لوٹ کھسوٹ جاری رکھے۔ مگر معزز عدالت نے بدعنوان کلرک کی اس خواہش کو پورا نہ ہونے دیا ۔عدالت کے فیصلے کے بعد یہ امید بھی کی جارہی ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن جاوید مائیکل کے خلاف تحقیقات کا سلسلہ مزید تیز کرتے ہوئے اس کے خلاف سخت ایکشن لے گا۔

CLICK LINKS TO READ MORE KDA CLERK STORIES

Story 1, Story 2, Story 3, Story 4

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*