ہیں کو کب کچھ نظر آتے ہیں کچھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دھوکہ دیتے ہیں یہ بازی گر کھلا
پیپلزپارٹی رہنما ڈاکٹر عاصم کی ضلع وسطی کراچی کو ماڈل بنانے کی جدوجہد رائیگاں ‘AD انکروچمنٹ ملاریاض پٹہ سسٹم کا کھلونا نکلا
سپریم کورٹ کے احکامات روند کر AD ملاریاض ڈپٹی ڈائریکٹر انکروچمنٹ بن بیٹھا ‘ دولت کی چمک بھاری ‘ڈاکٹر عاصم سے دھوکہ جاری
الرﺅف بلڈرز ضلع وسطی کا سرخیل ‘ گروہ میں بلڈرز طیب ‘ سہیل سنارا ‘ سلیم میمن ‘ محمود گیلانی شامل ‘ پٹہ سسٹم 2 جانیں لے چکا‘ علاقہ بے ہنگم عمارتوں کا جنگل
ضلع میں الرﺅف بلڈر اور گروہ کے غیر قانونی شادی ہالز ‘ ہائی رائز بلڈنگز ‘ پورشنز‘ چھتوں پر تعمیرات محفوظ ‘پٹہ سسٹم کے باہر توڑ پھوڑ سے مال بنایا جانے لگا
کراچی (اے آر ملک )SBCA کا پٹہ سسٹم پیپلزپارٹی رہنما ڈاکٹر عاصم کو دھوکہ دینے میں کامیاب ‘ ڈاکٹر عاصم کا ضلع وسطی کراچی کو ماڈل ضلع بنانے کا خواب کرچی کرچی ‘سپریم کورٹ کے احکامات روند کر SBCA کا اسسٹنٹ ڈائریکٹرانکروچمنٹ ملا ریاض ڈپٹی ڈائریکٹر کے اختیارات استعمال کرکے ضلع وسطی کے پٹہ سسٹم کے سرخیل الرﺅف بلڈرز کا کھلونا بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عاصم کی محنت ‘ خواہش اور لگن ہے کہ کراچی کے ضلع وسطی کو ماڈل ضلع بنائیں اور SBCA کے وارداتیوں کو لگا م ڈالی جائے۔ اس سلسلے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریاض ملا کو ایماندار‘ محنتی شخص بنا کر ملوایا گیا اور انہیں غیرقانونی بے ہنگم تعمیرات کے خاتمے کیلئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انکروچمنٹ کی پوسٹنگ دلوائی گئی آج کل وہ سپریم کورٹ کے احکامات روند کر ڈپٹی ڈائریکٹر بن بیٹھا ہے ۔ ضلع وسطی میں رﺅف بلڈرز کے ثاقب بن رﺅف SBCA میں پٹہ سسٹم چلا رہے ہیں۔ ان کے سسٹم میں ناظم آباد نمبر 1 ‘ نمبر 2 ‘ نمبر 4 ‘ نمبر 6 ‘ پاپوش نگر‘ علامہ عثمانیہ سوسائٹی ودیگر ضلع وسطی کے علاقوں میں بلڈرز کا گروہ رہائشی مکانات پر کمرشل تعمیرات پورشنز ‘ غیر قانونی بلند عمارتیں ‘ چھتوں پر تعمیرات میں مصروف ہے ۔ اس گروہ میں الرﺅف بلڈرز کے پٹہ سسٹم سے فیضیاب ہونے والے بلڈرز طیب سہیل سنارا ‘ سلیم میمن ‘محمود گیلانی شامل ہیں۔ ضلع وسطی میں الرﺅف بلڈرز کے غیرقانونی شادی ہالز ‘ ہائی رائز بلڈنگز ‘ پورشنز وغیرہ بالکل محفوظ ہیں۔ مگرپٹہ سسٹم سے باہر افراد کی عمارتیں حیلے بہانے توڑ کر مالی نقصان پہنچایا جاتاہے اس مال کمانے کی وحشت میں انسانی جانوں کی بھی پروا ہ نہیں کی جاتی ۔ گزشتہ 6 ماہ میں 2 گھرانوں کے چراغ گل ہوچکے ہیں۔ یہ پٹہ سسٹم نہ جانے اور کتنی جانیں لے گا۔ آئندہ اشاعتوں میں مزید سنسنی خیر انکشافات متوقع ہیں ۔