وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ دنیا کے ممالک میں سپریم کورٹ الگ ہوتی ہے اور آئینی عدالت الگ۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں 9 مئی جیسے مقدمات کا بھی فیصلہ نہ ہوسکا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اتفاق رائے کی کوشش کی۔ آئینی ترامیم پر وسیع تر اتفاق رائے کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت کا دائرہ کار بھی وسیع کیا جارہا ہے، آئینی ترامیم کا مسودہ تمام سیاسی جماعتوں کے پاس موجود تھا۔ یہ مسودہ جے یو آئی کے پاس موجود تھا، پیپلز پارٹی کے پاس بھی موجود تھا۔
انکا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کے سلسلے کو آگے بڑھایا جائے گا، اپوزیشن نے جو کردار ادا کیا اس پر ہم کہتے ہیں قیاس آرائیوں سے پرہیز کریں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے مشاورت کے بعد ایک اپ ڈیٹڈ مسودہ بھی تیار کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کے ممالک میں سپریم کورٹ الگ ہوتی ہے اور آئینی عدالت الگ۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں 9 مئی جیسے مقدمات کا بھی فیصلہ نہ ہوسکا۔ برطانیہ میں ہونے والے واقعات کے تمام کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا، یہاں 9 مئی کے ملزمان ہیں، ان کے کیسز کا بھی فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں کیسز زیرالتواء ہیں، اس کیس پر سیاست کی گئی۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ کہنا کہ ‘ہمارے لیڈر کو چھوڑو’ یہ کوئی این آر او نہیں دیا جارہا۔ یہ این آر او مانگ رہے ہیں جو نہیں دیا جائے گا۔