موروثی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا بھی بڑا کردار ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال نواز شریف، آصف زرداری کے کون سے فیصلے ہیں جنہوں نے بلاول کو ایسا بیان دینے پر مجبور کیا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ موروثی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا بھی بڑا کردار ہے، بلاول بھٹو کو احساس ہے پچھلے پندرہ مہینوں میں تاریخ کی بدترین حکمرانی کی گئی ہے۔ 

سلیم صافی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پچھلے پندرہ مہینے کی حکومت کا احساس گناہ کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں

 بلاول بھٹو کو احساس ہے پچھلے پندرہ مہینوں میں تاریخ کی بدترین حکمرانی کی گئی ہے، بلاول بھٹو کا بیان صرف ڈرامے بازی ہے ،آصف زرداری اور بلاول گڈ کوپ بیڈ کوپ کھیلتے ہیں، نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز بھی اندر سے ایک ہیں، شہباز شریف ہر کام نواز شریف کی مرضی سے کررہے ہیں۔

عمر چیمہ نے کہا کہ موروثی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا بھی بڑا کردار ہے،بلاول بھٹو اپنے والد اور نواز شریف کی آڑ میں کس سے مخاطب تھے یہ طے کرنا باقی ہے، یہ بیان سیاسی قیادت کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کیلئے بھی تھا

سیاست میں جاری تناؤ کے ذمہ دار عمران خان ہیں، عمران خان کی آمادگی کے بغیر یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، انہوں نے سیاسی انتقام شروع کیا تو انہیں کسی نے گالی بھی نہیں دی تھی، حکومت مفاہمت کی سیاست کا آغاز کرے اسی طرح جمہوریت بچ سکتی ہے

 پاکستان میں نہ کاروبار کرنا نہ سیاست کرنا آسان ہے،لیڈرشپ کو غیرفطری طریقے سے ختم کرنے کی کوشش کی جائے تو لوگ اس کی غلطیاں بھول کر اس کے ساتھ جڑ جاتے ہیں، پاکستان میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہوگئی ہے

ن لیگ حکومت میں عہدے پہلے خاندان کے اندر بانٹے جاتے ہیں ، بلاو ل بھٹو کی سلیکشن بھی ایک وصیت کی بنیاد پر ہوئی تھی، بلاول کے ساتھ زیادہ تر بزرگ نظر آتے ہیں جبکہ عمران خان کے اردگرد نوجوان ہوتے ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*